کابل ، 29 ستمبر:طالبان نے بدھ کو امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے افغان فضائی حدود میں ڈرون حملے بند نہ کیے تو اس کے ’شدید منفی نتائج‘ ہوں گے۔طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹوئٹر پر ایک بیان میں کہاہے کہ”اسلامی امارات افغانستان‘ افغانستان کی واحد قانونی اکائی کے طور پر یہاں کی زمین اور فضائی حدود کا نگہبان ہے۔ ہم نے حال ہی میں دیکھا ہے کہ امریکہ نے افغانستان کے مقدس فضائی حدود پر اپنے ڈرون جہازوں سے حملہ کرکے امارت اسلامیہ (طالبان) کے تمام بین الاقوامی حقوق ، قوانین اور قطر کی راجدھانی دوحہ میں اس کے ساتھ کئے گئے اپنے وعدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ ان خلاف ورزیوں پر روک لگائی جانی چاہئے۔‘‘مسٹر مجاہد نے بتایاکہ”ہم تمام ممالک بالخصوص امریکہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ افغانستان کے ساتھ بین الاقوامی حقوق ، قوانین اور وعدوں کی روشنی میں اور کسی بھی منفی نتائج سے بچنے کے لیے باہمی احترام اور عزم کے ساتھ عمل کریں۔”امریکہ نے افغانستان میں دو ڈرون حملے اسلامک اسٹیٹ خراسان دہشت گرد تنظیم کو نشانہ بناکر کئے گئے تھے جو 26 اگست کو کابل ائرپورٹ پر مہلک خودکش حملے کا ذمہ دار تھا جس میں 13 امریکی فوجیوں سمیت 200 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ دریں اثنا 29 اگست کو ایک امریکی ڈرون حملے میں 7 بچوں سمیت 10 عام شہری ہلاک ہوئے جس نے پورے ملک میں غم و غصے کو جنم دیا۔ امریکی فوج نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے افسوسناک غلطی قرار دیا تھا۔ (یو این آئی)