شارجہ، 29 ستمبر:آئی پی ایل کے دوسرے مرحلے میں اپنے فاتحانہ سلسلے کو جاری رکھتے کے لئے یہاں جمعرات کو آئی پی ایل 14 کے 44 ویں میچ میں پہلے نمبر کی ٹیم چنئی سپر کنگز اور نمبر آٹھ سن رائزرز حیدرآبادایک دوسرے سے ٹکرائیں گی۔ چنئی جہاں حیدرآباد کو شکست دے کر ناک آؤٹ مرحلے کے لیےٹکٹ کٹانا چاہے گا ،وہیں حیدرآباد کا مقصدیہ میچ جیت کر اپنی آئی پی ایل 2021 کی مہم کو اچھے طریقے سے ختم کرنا ہے۔چنئی جہاں متحدہ عرب امارات میں کھیلے گئے دوسرے مرحلے کے اپنے آخری تین میچوں میں جیت کے ساتھ آرہی ہے ،وہیں حیدرآباد نے پچھلے میچ میں راجستھان رائلز کے خلاف سات وکٹوں کی بڑی جیت درج کی تھی۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ چنئی کاپلڑابھاری ہے، لیکن کرکٹ کے اس مختصر فارمیٹ میں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ اس میچ میں بھی بڑا اپ سیٹ ہو سکتا ہے ، اگر حیدرآباد نے چنئی کو ہرا دیا جو کہ اس سیزن میں اب تک کی سب سے مضبوط ٹیم ہے۔ حیدرآباد یقینی طور پر ناک آؤٹ کی دوڑ سے باہر ہے لیکن وہ اپنا آخری میچ جیتنا چاہیں گے تاکہ اپنے آپ کو آخری پوزیشن سے اوپر لے جائیں اور دوسری ٹیموں کا کام خراب کریں۔ چنئی اس جیت کے ساتھ ناک آؤٹ مرحلے میں داخل ہوگا۔تین بار کی چیمپئن چنئی کی سب سے مضبوط چیز ان کی بیٹنگ کی گہرائی ہے۔ چنئی کے بلے بازی لائن اپ میں دیپک چاہر نمبر دس بلے باز ہیں، جنہوں نے حال ہی میں سری لنکا کے خلاف ون ڈے سیریز میں اپنی بیٹنگ کے زور پر ہندوستان کو فتح دلائی تھی۔ وہیں تمام بلے بازوں کے بارے میں بات کریں تو ٹاپ آرڈر میں رتوراج گائیکواڈ، فاف ڈو پلیسس اور معین علی بہترین فارم میں ہیں۔ امباتی رائیڈو اور سریش رائنا مڈل آرڈر میں اچھے نظر آرہے ہیں ، جبکہ رویندرا جڈیجہ آخر میں دھماکہ خیز اننگز کھیل رہے ہیں۔ چنئی کی بولنگ بھی اچھی لگ رہی ہے۔ ڈوین براوو ، جوش ہیزل ووڈ ، شاردول ٹھاکر ، دیپک چاہر اور رویندرا جڈیجہ شاندار بولنگ کر رہے ہیں۔حیدرآباد کے بارے میں بات کریں تو اس کی بولنگ ٹھیک لگ رہی ہے ، لیکن بیٹنگ اسے پریشان کر رہی ہے۔ ٹاپ آرڈر بلے بازکچھ خاص تعاون نہیں کررہے ہیں، جبکہ مڈل آرڈر تو مکمل تو پر فلاپ رہا ہے۔ کپتان کین ولیمسن سمیت غیر ملکی کھلاڑی راشد خان ، جیسن ہولڈر اور جیسن رائے سے ٹیم کو کچھ امیدہے۔ ان چاروں کھلاڑیوں کی کارکردگی شاندار رہی ہے۔ چنئی کے خلاف میچ میں بھی خاص طورپر ان کھلاڑیوں پر نظرہوگی۔ اگر یہ کھلاڑی بہتر تعاون دیتے ہیں تو حیدرآباد میچ جیت سکتا ہے۔ (یو این آئی)