سعودی عرب میں عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے ڈیڑھ برس سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں اس حوالے سے عائد تمام پابندیاں اور رکاوٹیں ختم کرنے کے بعد سماجی فاصلے کے بغیر نمازِ فجر ادا کی گئی۔گزشتہ روز سعودی عرب نے کورونا وائرس کی ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانے والے افراد کو 17 اکتوبر سے مسجدالحرام اور مسجد نبوی میں داخلے کی اجازت دینے اور حرمین شریفین کو بغیر کسی پابندی کے کھولنے کا اعلان کیا تھا۔جس کے بعد گزشتہ شب سعودی عرب میں حرمین شریفین کی انتظامیہ نے خانہ کعبہ اور مقام ابراہیم کے گرد لگائے گئے بیریئرز بھی ہٹادیے۔اس سے قبل سعودی پریس ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ احتیاطی تدابیر میں نرمی لاتے ہوئے اور مکمل گنجائش کے ساتھ حرمین شریفین کھولنے کے حالیہ اعلان کے تناظر میں مسجد الحرام کی اندرونی و بیرونی راہداریوں سمیت مختلف مقامات سے سماجی فاصلے کو یقینی بنانے کے لیے نصب کی گئی علامتیں ہٹادی گئیں۔علاوہ ازیں حرمین شریفن کے ٹوئٹر اکاؤنٹس پر مسجد الحرام میں خانہ کعبہ اور مقام ابراہیم کے گرد لگے بیریئر ہٹائے جانے کی تصاویر اور ویڈیوز بھی شیئر کی ہیں۔ان ویڈیوز میں ڈیڑھ برس سے زائد عرصہ تک موجود رہنے والے بیریئرز ہٹانے کے بعد زائرین کو خانہ کعبہ اور مقام ابراہیم کے انتہائی قریب سے طواف کرتے ہوئے دیکھا گیا۔سعودی عرب میں کورونا سے متعلق پابندیاں کو ڈیڑھ برس سے زائد کا عرصہ گزرنے کے بعد آج (17 اکتوبر کی) صبح مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں سماجی فاصلے کے بغیر نماز ادا کی گئی۔حرمین شریفین کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کی گئی تصاویر و ویڈیوز میں کہا گیا کہ ’کورونا وائرس کے باعث احتیاطی تدابیر کے ڈیڑھ برس کے بعد مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے اماموں نے نمازیوں کو صفیں سیدھی کرنے اور فاصلہ ختم کرنے کی ہدایت کی’۔ایک اور ٹوئٹ میں کہا گیا کہ فجر کی نماز کے دوران سماجی فاصلے کے بغیر نماز ادا کی گئی، اس حوالے سے پابندیاں ختم کردی گئیں اور مسجد الحرام کو مکمل گنجائش کے ساتھ کھول دیا گیا ہے۔العربیہ کی رپورٹ کے مطابق پابندیوں میں نرمی کے بعد مسجد الحرام میں کارکنان اور زائرین کی مکمل حاضری کی اجازت دی گئی ہے لیکن تمام افراد کے لیے ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔علاوہ ازیں اعتمرنا یا توكلنا موبائل ایپ کے ذریعے عمرے اور نماز کے لیے وقت کے تعین کا سلسلہ بھی جاری رہے گا۔یاد رہے کہ مارچ 2020 میں سعودی عرب نے ابتدائی طور پر مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی میں نمازِ عشا کے ایک گھنٹے بعد سے نمازِ فجر سے ایک گھنٹہ قبل تک روزانہ بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔عد ازاں 21 مارچ کو سعودی عرب کے حکام نے کورونا وائرس کے باعث جمعہ اور پانچوں وقت کی نماز میں مسجدوں میں تعداد کم کرنے کے اقدامات کرتے ہوئے مسجد نبوی سمیت دیگر مساجد کے دروازے عام نمازیوں کے لیے بند کردیے تھے۔اس حوالے سے بتایا گیا تھا کہ ’40 سال میں پہلی مرتبہ عمرے کو روک دیا گیا، سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں تمام مساجد نماز کے لیے مکمل طور پر بند کردی گئی ہیں۔خیال رہے کہ سعودی حکومت نے 2020 میں مسجدالحرام اور مسجد نبوی میں رمضان المبارک کا اعتکاف معطل رکھنے کا اعلان کیا تھا۔حکومت نے 30 مئی 2020 کو مسجد نبوی کو عوام کے لیے مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کیا تھا لیکن تعداد محدود رکھی گئی تھی۔علاوہ ازیں کورونا وائرس کے حج 2020 اور 2021 بھی عازمین کی محدود تعداد اور کورونا پابندیوں کے ساتھ ادا کیا گیا تھا۔