ابوظہبی، 18اکتوبر: افغانستان کے اہم گیند باز راشد خان کا خیال ہے کہ آئی سی سی ٹی۔20عالمی کپ 2021اسپنروں کا ہوسکتا ہے۔اپنا دوسرا ٹی۔20 عالمی کپ کھیل رہے راشد نے کہاکہ اسپنر ہمیشہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں تین مقامات کی پچوں پرموثر ہوتے ہیں، جہاں سوپر 12مرحلہ کے ساتھ ساتھ سیمی فائنل اور فائنل کھیلا جانا ہے۔ راشد نے پیر کو جنوبی افریقہ کے خلاف مشق میچ سے پہلے ایک بیان میں کہاکہ یہاں کی صورتحال ہمیشہ اسپنروں کے لئے اچھی ہوتی ہے، اس لئے یہ اسپنروں کا عالمی کپ ہونا چاہئے۔ کوئی فرق نہیں پرتا کہ یہاں وکٹ کیسے تیار کئے جاتے ہیں، یہ ہمیشہ اسپنروں کے لئے مددگار ہوتے ہیں، اسپنر اس عالمی کپ میں ایک بڑا کردار ادا کریں گے۔ جیسا کہ ہم نے آئی پی ایل میں دیکھا ہے، اسپنروں نے اپنی ٹیموں کو میچ میں واپسی کرائی ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ عالمی کپ میں بھی ایسا ہی ہوگا۔ بہترین اسپنر اپنی ٹیم کو میچ میں وایس لائیں گے اور اسے جیتیں گے۔کرشمائی لیگ اسپنر نے کہاکہ تین اکتوبر کو ہم کے کے آر (کولکتہ نائٹ رائیڈرس) کے خلاف کھیلے، ان کے پاس تقریباً چار اسپنر تھے، جن میں سے تمام نے چار یا پانچ رن فی اوور کی اکانومی سے گیندبازی کی اس لئے میں کہتا ہوں کہ کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کس طرح کا وکٹ ہے اسپنر یو اے ای کی صورتحال میں ہمیشہ موثر ہوتے ہیں، حالانکہ ہمیں اچھی گیندبازی کرنے کی بھی ضرورت ہے، صرف اتنا ہی کہنا کافی نہیں ہے کہ سب کچھ وکٹ سے ہوگا۔راشد نے کہاکہ اگر آپ کا مجموعی اسکو راچھا ہے اور وکٹ سست ہے اور گیند رک کر آرہی ہے تو ایک اسپنر کے طورپر یہ بہت مددگار ہے کیونکہ آپ وہاں اپناہنر دکھا سکتے ہیں اور آپ وکٹ حاصل کرسکتے ہیں۔ اس عالمی کپ میں اگر ہم اچھی بلے بازی کرتے ہیں تو ہم کسی بھی ٹیم کو شکست دے سکتے ہیں۔ (یو این آئی)