ابوظہبی، 3 نومبر:سری لنکا کے موجودہ ٹی 20 ورلڈ کپ میں سیمی فائنل کوالیفائی کرنے کی دوڑ میں شامل نہ ہونے کے باوجود ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے ٹیم کی حصولیابیوں کے لیے ان کی تعریف کی ہے۔کوچ نے بدھ کو یہاں ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنے آخری لیگ میچ سےقبل کی شام پریس کانفرنس میں کہا ’’سری لنکا کی کرکٹ اب اچھے ہاتھوں میں ہے۔ ہم نے ورلڈ کپ کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ہم اس سال سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی نہیں کر رہے ہیں لیکن سری لنکائی کرکٹ کا مستقبل اب اچھا نظر آ رہا ہے۔ ہمارے پاس بہت اچھے نوجوان کھلاڑی ہیں جنہیں صرف پیغام اور انتخاب میں کنسسٹینسی کی ضرورت ہے۔ انہیں کھیلنے کے لیے پلیٹ فارم دینے کی ضرورت ہے، اس لیے مجھے کھلاڑیوں کی کاوشوں پر بہت فخر ہے۔ کھلاڑیوں کے ساتھ کام کرنے والے سپورٹ اسٹاف کی کوششوں پر بھی مجھے بہت فخر ہے ‘‘۔آرتھر نے کہا ’’ہم نے ابھی بیج بوئے ہیں، کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ ایک یا دو سال میں وہ بیج کچھ اچھے پھولوں میں تبدیل ہونا شروع ہو جائیں گے۔ سری لنکائی کرکٹ نوجوان کھلاڑیوں کے اس گروپ کے ساتھ صحت مند پوزیشن میں ہے۔ یہ دیکھنے کے لیے کہ ہم ایک گروپ کے طور پر کس حد تک پہنچے ہیں، میں پاتھم نسانکا، چرتھ اسلانکا، دشمنتھا چمیرا، وینندو ہسرنگا، مہیش تھیکشنا، داسن شناکا، چمیکا کرونارتنے کی طرف دیکھتا ہوں اور جب بھی کوئی ترقی کی بات کرے گا۔ میں آٹھ یا نو کھلاڑیوں کا نام لے سکتا ہوں۔ وہ پرفارم کرتے ہیں اور مجھے بہت فخر محسوس ہوتا ہے کیونکہ میں جانتا ہوں کہ انہوں نے اس میں کتنی محنت کی‘‘۔واضح رہے کہ 2014 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی فاتح سری لنکا کو اس بار سپر 12 مرحلے تک پہنچنے کے لیے طویل سفر طے کرنا پڑا تھا لیکن کوالیفکیشن راؤنڈ میں وہ نمیبیا، آئرلینڈ اور نیدرلینڈز پر بڑی جیت کے ساتھ سپر 12 میں پہنچ گئی اور یہاں انہوں نے بنگلہ دیش کے خلاف پانچ وکٹوں سے جیت کے ساتھ ایک اچھا آغاز بھی کیا، لیکن اس کے بعد انہیں مسلسل تین شکستوں کا سامنا کرنا پڑا، جس سے وہ سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو گئے۔ اس کے باوجود آرتھر نے اعتماد سے کہا کہ اس ٹیم کا ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں مستقبل ہے۔ انہوں نے کہا کہ شکست کے باوجود نوجوان کھلاڑیوں کے اس گروپ کی لڑائی اور کارکردگی قابل ستائش ہے۔یو این آئی۔ (یو این آئی)