وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کے راستے میں رکاوٹ نہیں بنیں گے، جبکہ احتجاج کرنے والی دوسری جماعت ٹی ایل پی سے بھی مذاکرات جلد ہوجائیں گے۔اسلام آباد میں پولیس لائن سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی کے ساتھ معاملات بہتر طریقے سے طے پا جائیں گے اور پی ڈی ایم جب اسلام آباد آئے گی تو پولیس ان سے احسن طریقے نمٹے گی اگر وہ قانون کو ہاتھ میں نہ لیں تو ان کے لیے کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سرحدیں محفوظ ہیں لیکن ہمیں اندرونی سازشوں سے خطرہ ہے۔وزارت داخلہ نے سابق چیف جسٹس کے حوالے سے کیے گئے سوال کا جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ وزیر داخلہ تمام وزراتوں کی جوابدہ نہیں ہے، تو ان وزارتوں سے متعلق سوالات ان کے وزرا سے کیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ میرے ماتحت 26 محکمے مجھ سے اس ہی حوالے سے بات کریں۔قومی اسمبلی کے اجلاس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اتحادیوں سے توقع کرتے ہیں کہ وہ اس انتخابی اصلاح کو ووٹ دیں۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ افغانستان میں انسانی بحران کے مناظر ہیں لوگ اپنے بچے بیچ رہے ہیں ہمیں اپنے پڑوسیوں کاخیال رکھنا چاہیے۔اس موقع پر شیخ رشید نے شہدا کے اہل خانہ کو خراج تحسین بھی پیش کیا اور کہا کہ شہدا کے لواحقین کو معاوضہ دینے کا کام جلد مکمل ہوجائے گا۔انہوں نے کہا اسلام آباد پولیس میں بھرتیوں کی ضرورت ہے لہٰذا ہم دو قسطوں میں ایک ایک ہزار افراد بھرتی کرنے جارہے ہیں، ہم اسلام آباد پولیس کو ایک مثالی پولیس بنائیں گے۔شہدا کے لواحقین سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ میں ایسا سیاستدان نہیں ہوں جو پولیس کی سیاست کرے، سیاستدان اور پولیس کو اپنے اپنے کام کرنے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جن حالات میں پاکستان میں پولیس اپنا کردار ادا کر رہی ہے، میرے مطابق یہ بڑی سخت اور کٹھن زمہ داری ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ مسائل کے حل کے لیے کام کر رہے ہیں، اسلام آباد میں جرائم کو روکنے کے لیے ہم نے ڈبل ون ڈبل ٹو (1122) سروس، ایگل سروس، اور محفوظ شہر پر کام کر رہے ہیں۔وزیر داخلہ نے فرانزک لیباٹری کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 74 سال ہوگئے ہمارے پاس کوئی فرانزک لیبارٹری نہیں، فرانزک کے لیے ہمیں کیس لاہور بھیجنا پڑتا ہے، لٰہذا اسلام آباد میں فرانزک کا آغاز دسمبر سے قبل میں ہی کردیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ میں نے تقریب آنے سے قبل وزیر خزانہ سے ملاقات میں اسلام آباد پولیس کی نفری بڑھانے کی درخواست کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کی زمہ داریاں زیادہ ہیں تونفری بھی زیادہ ہونی چاہیے کیونکہ اتنے لوگ ہیڈن پارک میں احتجاج نہیں کرتے جتنے ڈی چوک پر احتجاج کرتے ہیں۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پولیس کی تنخواہوں اور مراعات کے لیے بات چیت ہورہی ہے ، مسائل کا حل جلد نکالیں گے۔