امریکہ کی جانب سے چین سمیت متعدد ممالک کو مذہبی آزادی سے متعلق نام نہاد تشویش کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔اس حوالے سے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان چا لی جیان نے میڈیا بریفنگ میں امریکی الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے سختی سے مستردکر دیا۔ اطلاعات کے مطابق نام نہاد فہرست میں روس، چین اور دیگر آٹھ ممالک کو شامل کیا گیا ہے۔چا لی جیان نے کہا کہ چینی حکومت قانون کے مطابق شہریوں کے مذہبی عقیدے کی آزادی کا تحفظ کرتی ہے۔ چین میں مختلف مذاہب کو ماننے والے افراد کی تعداد تقریبا 200 ملین ہے ، 380000 سے زائد مذہبی اسکالرز، تقریبا 5500 مذہبی تنظیمیں، اور 140000 سے زائد مذہبی مقامات قانون کے مطابق رجسٹرڈ ہیں۔ چین میں تمام نسلی گروہوں کے لوگوں کو مذہبی عقیدے کی مکمل آزادی حاصل ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ امریکہ میں "اسلامو فوبیا” جیسے انتہا پسند خیالات کے پھیلا نے بے شمار سانحات کو جنم دیا ہے۔ امریکہ کو اپنے ملکی مسائل سے نمٹتے ہوئے حقائق کا احترام کرنا چاہیے اور تعصب ترک کرتے ہوئے دوسرے ممالک کے داخلی امور میں مداخلت کے لیے مذہبی امور کی آڑ بند کرنی چاہیے۔