بارہ بنکی//اترپردیش کے آئندہ اسمبلی انتخابات کے لئے پوری تیاریوں میں مصروف آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (AIMIM) کے سربراہ اسدالدین اویسی نے زرعی قانون کی طرح مرکز کی مودی حکومت سے نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر) اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز (این آر سی) جیسے قوانین پر بھی قدم واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ اسدالدین اویسی نے ساتھ ہی وارننگ آمیز لہجے میں کہا، ‘اگر حکومت این پی آر اور این آرسی قانون لائے گی تو ہم ایک اور نیا’’شاہین باغ کھڑا کردیں گے۔ واضح رہے کہ این آر سی اور سی اے اے قانون کی مخالفت میں 2019-20 میں راجدھانی دہلی واقع شاہین باغ میں کافی لمبا احتجاجی مظاہرہ چلا تھا۔ بارہ بنکی کے عوامی جلسے میں اسدالدین اویسی نے وزیر اعظم مودی سے سی اے اے قانون واپس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا، ‘میں وزیر اعظم مودی اور بی جے پی سے زرعی قوانین کی طرح سی اے اے بھی منسوخ کرنے کی اپیل کرتا ہوں کیونکہ یہ آئین کے خلاف ہے۔ اس کے ساتھ ہی اسدالدین اویسی نے کہا،’‘اگر وہ این پی آر، این آر سی قانون بنائیں گے، تو ہم سڑکوں پر اتریں گے اور یہاں ایک اور شاہین باغ سامنے آئے گا۔ ایس پی- کانگریس کو بس مسلمانوں کے ووٹ سے مطلب آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) سربراہ اسدالدین اویسی نے اس دوران خاص طور پر مسلم رائے دہندگان کو خطاب کرتے ہوئے سماجوادی پارٹی، بہوجن سماج پارٹی اور کانگریس پر مسلمانوں کے ووٹ کی خاطر استعمال کرنے کا الزام لگایا۔ اویسی نے عوامی جلسے میں ان اپوزیشن پارٹی پر حملہ کرتے ہوئے کہا، ‘ان کو تو ووٹ سے مطلب ہے، مسلمانوں سے کوئی مطلب نہیں، مطلب ہے تو بس مسلمانوں کے ووٹ سے ہیں۔ اسدالدین اویسی نے کہا، ‘ہماری مسجد شہید ہوئی، سماجوادی پارٹی کا کوئی نہیں بولا، کانگریس کا کوئی نہیں بولا…کیوں بولے گا مسجد تو ہمارا شہید ہوا، ان کو تو ووٹ سے مطلب ہے، مسلمانوں سے کوئی مطلب نہیں ہے تو بس مسلمانوں کے ووٹ سے مطلب ہے۔ میری آپ سبھی سے گزارش ہے کہ سمجھئے اور بار بار باتوں میں مت جائیے ان کے۔