ممبئی،10 فروری:اومیکرون وائرس کا خطرہ بنا رہنے اور عالمی چیلنجوں کے درمیان گھریلو معیشت کےلئے مانیٹری پالیسی کے ذریعہ حمایت برقرار رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ریزرو بینک آف انڈیانے اپنی پالیسی سود شرحوں کو چار فیصد کی موجودہ سطح پر برقرار رکھا ہے۔آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کی سہ روزہ میٹنگ میں ریورس ریپو(3.5 فیصد)،بینک شرح (4.25فیصد) اور قرض کی حد مستحکم سہولت کےساتھ (ایم ایس ایف) کی شرح کو بھی 4.25 فیصد پر برقرار رکھا ہے۔میٹنگ کے فیصلوں کی معلومات دیتے ہوئے آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس نے ممبئی میں نامہ نگاروں سے کہا کہ کمیٹی نے اتفاق رائے سے پالیسی سود کی شرحوں کو فی الحال مودہ سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے ایک کے مقابلے پانچ ووٹ سے پالیسی رخ کو بھی ابھی لبرل بنائے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔آر بی آئی گورنر نے کہا کہ مہنگائی اب بھی برداشت کی حد کا امتحان لے رہی ہے۔رواں مالی سال میں خوردہ افراط زر اوسطاً 5.3 فیصد رہنے کا انداہ ہے۔موجودہ چوتھی سہ ماہی میں یہ شرح 5.7 فیصد تک رہ سکتی ہے۔سال 23-2022 میں افراط زر اوسطاً 4.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ریزرو بینک نے اگلے مالی سال میں اقتصادی شرح 7.8 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا ہے۔ (یواین آئی)