مغربی انٹیلی جنس حکام یوکرین پر روسی حملے کے خدشے کے پیش نظر امریکا یوکرین میں اپنا سفارت خانہ خالی کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ امریکی حکام نے کہا کہ محکمہ خارجہ جلد ہی اعلان کرے گا کہ روسی جارحیت کے خدشے کے پیش نظر کیف کے سفارت خانے کے تمام امریکی عملے کو پہلے ہی ملک چھوڑنا ہو گا۔ تاہم امریکی محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔وزارت نے اس سے قبل یوکرین میں امریکی سفارت خانے کے ملازمین کے اہل خانہ کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔ اس کے علاوہ غیر ضروری اہلکاروں کو بتایا گیا کہ وہ وہاں سے جانا چاہتے ہیں یا نہیں، یہ ان کی صوابدید پر ہے۔ یہ نیا اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ نے یوکرین پر ممکنہ روسی حملے کے بارے میں اپنی وارننگ میں اضافہ کر دیا ہے۔عہدے داروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ امریکی سفارت کاروں کی ایک محدود تعداد کو نیٹو اتحادی پولینڈ کے ساتھ سرحد کے قریب یوکرین کے انتہائی مغرب میں منتقل کیا جا سکتا ہے تاکہ ملک میں امریکی سفارتی موجودگی کو برقرار رکھا جا سکے۔ امریکی وزارت دفاع کے ہیڈکوارٹر پینٹاگون نے جمعے کو اعلان کیا کہ امریکہ پولینڈ میں پہلے سے موجود 1700 فوجیوں کے علاوہ مزید 3000 فوجی بھیج رہا ہے جو کہ نیٹو اتحادیوں کے ساتھ اپنی وابستگی کی علامت ہے اور خدشہ ہے کہ روس یوکرین پر حملہ کر دے گا۔ .پینٹاگون کے مقرر کردہ قوانین کے تحت معلومات فراہم کرنے والے ایک دفاعی اہلکار کے مطابق، اضافی فوجی اگلے چند دنوں میں شمالی کیرولائنا کے فورٹ بریگ سے نکلیں گے اور اگلے ہفتے کے اوائل میں پولینڈ میں ہوں گے۔ وہ 82ویں ایئر بورن ڈویژن کی انفنٹری بریگیڈ کا حصہ ہیں۔ ان کا مشن تربیت اور سیکورٹی فراہم کرنا ہوگا، لیکن وہ یوکرین میں جنگ میں ملوث نہیں ہوں گے۔ یہ اعلان صدر جو بائیڈن کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کی جانب سے یوکرین میں موجود تمام امریکی شہریوں کو جلد از جلد ملک چھوڑنے کے لیے عوامی انتباہ جاری کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔ سلیوان نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کسی بھی دن یوکرین پر حملے کا حکم دے سکتے ہیں۔پولینڈ میں تعینات امریکی فوجیوں کے علاوہ جرمنی میں مقیم تقریباً ایک ہزار امریکی فوجیوں کو بھی رومانیہ منتقل کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ، 18ویں ایئر بورن کور ہیڈ کوارٹر یونٹ کے 300 فوجی، جن کی کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل مائیکل ای کریلا کر رہے ہیں، جرمنی پہنچ چکے ہیں۔ امریکی فوجی میزبان ملک کی فوجی دستوں کو تربیت دیں گے لیکن کسی مقصد کے لیے یوکرین میں داخل نہیں ہوں گے۔ تقریباً 80,000 امریکی فوجی پہلے ہی یورپ میں اپنے مستقل مراکز میں مقیم ہیں اور مستقل بنیادوں پر وہاں تعینات ہیں۔