سیتا پور:وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو سابقہ حکومتوں پر درآمدات کو فروغ دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ آج حکومت’وکل فار لوکل‘ کو بڑھاوا دے رہی ہے۔جس سے مقامی پروڈکٹوں کو ترقی ملی اور زیادہ سے زیادہ نئے روزگار کے مواقع پیدا ہوئے۔سیتاپور کے ملٹری گراونڈ میں بدھ کو ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا’اپنے گاریگروں کی صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کے بجائے سالوں سے ان خاندانی لوگوں نے درآمدات کو اہمیت دی۔آج ہم ’وکل فار لوکل‘ کی بات کررہے ہیں اور اس کے پیچھے ہمارا مقصد یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ پروڈکٹ ملک کے اندر ہی بنیں اور بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔انہوں نے کہا کہ لیکن جب ہم ’وکل فار لوکل‘ کی بات کرتے ہیں تو اپوزیشن لیڈروں کو تکلیف ہوتی ہے۔ کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ جب ہم ’وکل فار لوکل‘کہیں گے تو اس کا سہرا مودی۔ یوگی کو جائے گا۔ان خاندانی لوگوں نے اپنی صلاحیتوں کو پہچاننے کے بجائے درآمدات کو فوقیت دی۔سماج وادی پارٹی(ایس پی) کا نام لئے بغیر اسے فسادیوں، مافیاو?ں اور غنڈہ گردی کو بڑھاوا دینے کا الزام لگاتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ اترپردیش کی بیدار عوام قانون کا راج قائم کرنے والی بی جے پی کی دوبارہ حکومت بنانے کا فیصلہ کرچکے ہیں۔فسادی آپ لوگوں کو تقسیم کرنے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں مگر بیدار عوام جانتے ہیں کہ جوفسادیوں، مافیاؤں اور غنڈوں کو بڑھاوا دیتے ہیں۔ وہ یوپی کی ترقی کرہی نہیں سکتے ہیں۔ یوگی حکومت لوگوں کو ان فسادیوں سے مجرمین سے،نجات دلانے کا کام کررہی ہے۔ اس لئے آج پورا یوپی کہہ رہا ہے جو قانون کا راج لائے ہیں ہم ان کو لائیں گے۔انہو ں نے کہا کہ سال 2017 سے پہلے ریاست میں کانکنی مافیا اور زمین مافیا کا ہی راج چلتا تھا۔ مافیا کا ہی راج چلتا تھا۔ مافیا وادیوں کو تب بار۔ بار سیلاب کی مار جھیل رہے سیتا پور کی فکر کبھی نہیں رہی۔ سیتا پور کے کسان کبھی نہیں بھول سکتے ہیں کہ کیسے گنا فروخت کرنے آئے کسانوں پر مل کے پھاٹک پر لاٹھیاں برسائی گئی تھیں۔ ان کا ٹریک ریکارڈ گنا فیکٹریوں کو بند کرنے کا بھی رہا ہے۔ یوگی حکومت نئی گنا فیکٹریاں بھی لگارہی ہے اور پرانی فیکٹریوں کی اہلیت بڑھا رہی ہے۔وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ایس پی اور بی ایس پی کی حکومتوں نے سال 2007تا2017 تک کے درمیان 10سالوں میں دو لاکھ سے بھی کم سرکاری نوکریاں یوپی کے نوجوانوں کو دی تھیں جبکہ یوگی حکومت نے پانچ سال میں 4.5لاکھ سرکاری نوکریاں دی ہیں۔خاندانی پارٹیوں کی حکومت میں نوکریاں کس طرح ملتی تھیں یہ یوپی کے لوگ اچھے سے جانتے ہیں۔مودی نے کہا کہ’بی جے پی حکومت کا مطلب بہن بیٹیوں کو من چلوں سے سیکورٹی، غریب فلاح کے لئے لگاتار کام، مرکزی اسکیمات پر ڈبل اسپیڈ سے کام ہے۔ مافیاؤں کے راج میں غریب کی شنوائی نہیں ہوتی۔ اترپردیش میں جو پہلے خاندانی حکومتیں تھیں انہیں یہی ماحول بنا رکھا تھا۔ اگر آپ کے پاس گھر ہے، بنگلہ ہے، گاڑی ہے، کاروبار ہے، کھیت۔کھلہان ہے، سکھ دکھ ہے لیکن ا?پ کی جوان بیٹی یا بیٹا گھر سے باہر گیا اور شام کو اس کی لاش گھر آئے تو یہ پیسے کس کام کے ہیں۔آپ کو چاہئے سیکورٹی، جب قانون کا راج نہیں ہوتا تو سب سے زیادہ اس کا خامیازہ غریبوں کو ہی جھیلنا پڑتا ہے۔ یوگی جی کی حکومت یوپی کے لوگوں کو ان فسادیوں، مجرمین سے نجات دلانے کا کام کررہی ہے۔انہوں نے کہا’وارانسی میں سنت شرومنی روی داس مندر کے تزئین کاری کے کام کرنے کا موقع ملا۔ سال 2017 سے پہلے کی حکومت کو سنت روی داس کے نام سے دشمنی تھی۔ سنت روی داس نے کہا تھا’ایسا چاہوں راج میں ملے سبن کو ان۔چھوٹے بڑے سب سنبسے روی داس رہے پرسنن‘ اسی منتر کو اپناتے ہوئے بی جے پی کام کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ’ڈبل انجن کی حکومت ڈبل طاقت سے یوپی کو ’اتم پردیش‘بنانے کے لئے غریب کو بااختیار بنانے کے لئے کام کررہی ہے۔ غریب، پسماندہ، دلت بھائی۔بہنوں کا خواب تھا کہ ان کے پاس بھی اپنا گھر ہو۔ بی جے پی حکومت نے پانچ سال میں یوپی میں 34لاکھ پختہ گھر بنا کر غریبوں کو دئیے ہیں۔ بی جے پی حکومت نے یو پی میں دو کروڑ سے زیادہ بیت الخلاء تعمیر کر کے ’ماں۔ بہنوں‘ کی بہت بڑی پریشانی کو دور کی ہے۔