کورونا وائرس کے حوالے سے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے خبردار کیا کہ یہ سوچنا بہت بڑی غلطی ہو گی کہ کوویڈ 19 ختم ہو گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے بدھ کے روز خبردار کیا کہ یہ سوچنا کہ بحران ختم ہو گیا ہے ایک "بڑی غلطی” ہو گی، کیونکہ عالمی سطح پر 60 لاکھ سے زیادہ جانیں لینے والی COVID-19 وبائی بیماری کے دو سال مکمل ہو چکے ہیں۔ تقریباً تین ارب لوگ اب بھی کوویڈ 19 ویکسین کی پہلی خوراک کا انتظار کر رہے ہیں۔گوٹیریس نے وبائی امراض کے دو سال مکمل ہونے پر اپنے پیغام میں کہا، ‘دو سال پہلے، وائرس نے دنیا بھر کے لوگوں کی زندگیاں بدل دیں، تیزی سے دنیا کے کونے کونے میں پھیل گیا، معیشت، ٹرانسپورٹ نیٹ ورکس اور سپلائی چینز ٹھپ ہو گئے۔ تعطل آ گیا، سکول بند ہو گئے، لوگ اپنے پیاروں سے بچھڑ گئے اور لاکھوں لوگ غربت کی ہولناکیوں میں پھنس گئے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کے بہت سے حصے "صحت عامہ کے غیر متوقع اقدامات” اور غیر معمولی تیزی سے ویکسین تیار کرکے اور لاگو کرکے اس وبا کو قابو میں لا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ‘لیکن یہ سوچنا کہ وبا ختم ہو گئی ہے بہت بڑی غلطی ہو گی۔’ انہوں نے کہا کہ وبائی بیماری کے پھیلنے کے بعد سے پچھلے دو سالوں میں کوویڈ 19 کے 446 ملین سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، 60 لاکھ سے زیادہ لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، اور لاتعداد لوگ بگڑتی ہوئی ذہنی صحت کا شکار ہیں۔