نئی دہلی: روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر نتن گڈکری نے کہا ہے کہ ملک میں توانائی کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے صاف توانائی کے لیے چینی کی پیداوار کو کم کرکے ایتھنول کی پیداوار بڑھانے کی ضرورت ہے مسٹر گڈکری نےاتوارکو چینی اور ایتھنول پر منعقدہ ایک قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صاف توانائی ملک کے خوشحال مستقبل کے لیے ضروری ہے اور ایتھنول اس سمت میں اہم کردار ادا کرے گا، اس لیے چینی کی پیداوار کو کم کرکے ایتھنول کی پیداوار بڑھانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں ہر سال 8 لاکھ کروڑ روپے کا پٹرول درآمد کیا جاتا ہے اور اگلے پانچ برسوں میں یہ 25 لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر جائے گا۔ اس سے نہ صرف بھاری اخراجات ہوتے ہیں بلکہ یہ ماحولیات کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔مرکزی وزیر نے کہا کہ انہوں نے ملک میں فلیکس انجن بنانے کے سلسلے میں ٹویوٹا اور سوزوکی جیسی کار ساز کمپنیوں سے بات کی ہے اور انہیں یقین دلایا گیا ہے کہ اگلے چھ ماہ میں یہ کمپنیاں ضرورت کے مطابق ملک میں فلیکس انجن والی گاڑیاں اتاریں گی، جس میں پیٹرول اور ایتھنول استعمال کیا جا سکتا ہے۔مرکزی وزیر نے کہا کہ اس وقت ملک میں 465 کروڑ لیٹر ایتھنول پیدا ہو رہا ہے، جبکہ ملک کی ضرورت 1500 کروڑ لیٹر کی ہے۔ اس بار بین الاقوامی منڈی میں چینی کی مانگ اس لئے زیادہ رہی کیونکہ برازیل میں خشک سالی تھی ۔ آنے والے وقت میں گنے کے کاشتکاروں کو اچھی قیمت حاصل کرنے کے لیے ایتھنول کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔