چین کے گوانگشی علاقے میں پیر کو ایک طیارہ گر کر تباہ ہو گیا جس میں 132 افراد سوار تھے۔ یہ اطلاع چین کے سرکاری میڈیا سی جی ٹی این کی رپورٹ میں دی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بوئنگ 737 طیارے میں 130 سے زائد افراد سوار تھے اور یہ گوانگشی علاقے میں ووژو شہر کے مضافات میں گر کر تباہ ہو گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس حادثے کی وجہ سے پہاڑ پر آگ لگ گئی۔ فی الحال حکام نے امدادی ٹیمیں موقع پر روانہ کر دی ہیں۔ امدادی کام تیز رفتاری سے کیا جا رہا ہے تاہم ابھی تک حادثے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ طیارہ حادثے کی وجہ جاننے کے لیے بلیک باکس کو برآمد کرنا ضروری ہے جس کی تیزی سے تلاش جاری ہے۔حادثے کا شکار ہونے والے طیارے کی عمر 6 سال تھی۔ یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق دوپہر 1 بج کر 11 منٹ پر پیش آیا۔ طیارہ اس وقت گر کر تباہ ہوا جب وہ 3,225 فٹ کی بلندی پر پرواز کر رہا تھا۔ طیارہ 3.05 بجے لینڈ کرنا تھا۔ ایئر لائن انڈسٹری کے حفاظتی ریکارڈ کے لحاظ سے چین کا شمار دنیا کے سرفہرست ممالک میں ہوتا ہے۔ ایوی ایشن سیفٹی نیٹ ورک کے مطابق چین میں آخری خوفناک فضائی حادثہ 2010 میں ہوا تھا جب ایک ایمبریر ای-190 جیٹ گر کر تباہ ہوا تھا۔ اس حادثے میں کل 44 افراد ہلاک ہوئے جب کہ طیارے میں 96 افراد سوار تھے۔طیارے میں کل 123 مسافر سوار تھے جب کہ 9 افراد عملے کے ارکان تھے۔ چائنا سنٹرل ٹیلی ویژن نے اطلاع دی ہے کہ چائنا ایسٹرن ایئر لائنز کا بوئنگ 737 طیارہ ٹینگ شیانگ کاؤنٹی میں گر کر تباہ ہو گیا جو ووژو شہر کے قریب واقع ہے۔ اس حادثے کی وجہ سے پہاڑ پر آگ لگ گئی۔ گلوبل نیوز کی رپورٹ کے مطابق یہ طیارہ 2015 میں آیا تھا۔ اس طیارے میں کل 162 نشستیں ہیں، لیکن مسافر کچھ کم تھے۔ اس میں بزنس کلاس کی 12 سیٹیں تھیں، جب کہ اکانومی کلاس کے لیے 150 سیٹیں ہیں۔ مرنے والوں کی تعداد کے بارے میں ابھی تک کوئی اطلاع نہیں ہے۔