سرینگر:وزیر خزانہ نرملا سیتارامن کا کہنا تھا کہ ہندوستان ’’آزاد خیال دنیا‘‘کے ساتھ مضبوط دوست قائم کرنا چاہتا ہے لیکن اسے اپنی سرحدوں کے دفاع کیلئے روس کی مدد کی بھی ضرورت ہے۔ ندا نیوز نیٹ ورک مانیٹرنگ کے مطابق وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے واشنگٹن میں ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ اپنا زیادہ تر فوجی سازوسامان روس سے خریدتا ہے اور حالیہ ہفتوں میں یوکرین پر روسی حملے کے جواب میں ماسکو کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو محدود کرنے کے لیے مغربی ممالک کی اپیلوں کو مسترد کر دیا ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کو یوکرین میں تباہ کن تنازعے پر روسی صدر ولادیمیر پوتن کی صریح مذمت کرنے سے انکار کرنے کے حوالے سے مغربی اتحادیوں کی تنقید کا سامنا ہے۔سیتارامن نے کہا کہ ہندوستان، جس کے پڑوسی ممالک پاکستان اور چین کے ساتھ دیرینہ سرحدی تنازعات ہیں اور ماضی میں دونوں کے ساتھ جنگ بھی ہوچکی ہے، اپنے علاقائی مفادات کے تحفظ پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔پاکستان اور چین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، سیتا رمن نے بتایا کہ آپ کا ایک پڑوسی ہے جو دوسرے پڑوسی سے ہاتھ ملاتا ہے، دونوں ہی میرے خلاف ہیں۔ روس یوکرین جنگ کے تناظر میں، خدا نہ کرے، اگر گٹھ جوڑ بنتے ہیں، بھارت کو اپنے آپ کو بچانے کیلئے کافی مضبوط ہوناہوگا۔انہوں نے مزید کہاہندوستان یورپی یونین اور مغربی، آزاد، لبرل دنیا کے ساتھ دوستی کرنا چاہتا ہے، لیکن ایک کمزور دوست کے طور پر نہیں جسے یہاں اور وہاں مدد کی اشد ضرورت ہے۔ رمن نے یہ ریمارکس امریکہ میں کہے جہاں انہوں نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور عالمی بینک کے سالانہ موسم بہار کے اجلاسوں میں شرکت کی۔اگرچہ امریکہ روایتی طور پر اپنے اپنے علاقائی حریفوں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات میں توازن قائم کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے، حالیہ برسوں میں اس نے چین کا مقابلہ کرنے کیلئے نئی دہلی کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات کو بھی بہتر کیا ہے۔