ڈیوڈ وارنر، جو 2018 میں کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں بال ٹیمپرنگ کے مرتکب پائے گئے تھے، پر ایک سال کے لیے کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کردی گئی تھی، لیکن ساتھ ہی کرکٹ آسٹریلیا نے ان پر تاحیات کپتانی کی پابندی بھی عائد کردی تھی۔ڈیوڈ وارنر اس سیریز میں ٹیم کے نائب کپتان تھے اور کیمرون بینکرافٹ نے ان کے کہنے پر گیند کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی تھی۔اس میں کپتان اسٹیو اسمتھ نے بھی اتفاق کیا تاہم ان پر دو سال کی کپتانی اور ایک سال کے لیے کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کردی گئی۔اسمتھ آزاد ہو گئے ہیں تاہم وارنر پر تاحال کپتانی سے پابندی عائد ہے تاہم رپورٹس میں کہا جا رہا ہے کہ ان سے کپتانی کی پابندی ہٹائی جا سکتی ہے۔ انہیں قائدانہ کردار کی وجہ سے تاحیات پابندی کا سامنا کرنا پڑا لیکن حالیہ پیش رفت سے ایسا لگتا ہے کہ کرکٹ آسٹریلیا جلد ہی کھلاڑی پر سے پابندی ختم کر سکتا ہے جس سے وہ ٹیم میں کپتانی کے کردار کے اہل ہو جائیں گے۔اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ موجودہ کپتان ایرون فنچ کافی عرصے سے اچھی فارم میں نہیں ہیں اور ڈیوڈ وارنر مسلسل ٹیم کے لیے رنز بنا رہے ہیں اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ بھی اس سال اکتوبر نومبر میں آسٹریلیا کی سرزمین پر ہونا ہے۔ نیوز کارپوریشن آسٹریلیا کے بین ہارن کی ایک رپورٹ کے مطابق، کرکٹ آسٹریلیا (CA) 2018 کے "سینڈ پیپر گیٹ” تنازعہ کی وجہ سے سابق نائب کپتان پر عائد کردہ قیادت کی معطلی پر دوبارہ غور کر سکتا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ بورڈ نہیں چاہتا کہ وہ مزید ٹی ٹوئنٹی لیگز کھیلیں۔اس کے علاوہ بگ بیش لیگ کی ٹیمیں بھی چاہتی ہیں کہ کرکٹ آسٹریلیا اس پر غور کرے، کیونکہ کئی ٹیمیں وارنر کو کپتان بنانے کا سوچ رہی ہیں۔اس کے ساتھ وہ نہ صرف بگ بیش لیگ کی کپتانی کر سکتے ہیں بلکہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 میں ٹیم کے کپتان بھی بن سکتے ہیں۔