برازیل میں مونکی پوکس سے متاثرہ 41 سالہ شخص کی موت ہوگئی۔افریقہ سے باہر اس بیماری سے یہ پہلی موت ہے۔رپورٹ کے مطابق انفیکشن کے بعد اس شخص کو مدافعتی نظام سے متعلق سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ان کا انتقال جنوب مشرقی ریاست میناس گیریس کے دارالحکومت بیلو ہوریزونٹے میں ہوا۔
ریاستی وزارت صحت نے کہا کہ اس کا ہسپتال میں تشویشناک حالت میں علاج کیا جا رہا ہے۔برازیل کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ملک میں اب تک مونکی پوکس کے تقریباً ایک ہزار کیسز سامنے آ چکے ہیں۔پہلا کیس یہاں 10 جون کو پایا گیا تھا۔متاثرہ شخص یورپ کے دورے سے واپس آیا تھا۔
مونکی پوکس سے پہلی موت اسپین میں بھی ریکارڈ کی گئی۔اسپین
میں بھی مونکی پوکس سے ایک شخص کی موت ہوئی ہے۔ہسپانوی میڈیا کے مطابق ملک میں بندر پاکس سے موت کا یہ پہلا کیس ہے۔وزارت صحت نے کہا کہ بندر پاکس سے متاثرہ 120 افراد کو اب تک اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جن میں سے ایک شخص کی موت ہوگئی۔
وزارت نے ہلاکت کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔انہوں نے کہا کہ اسپین میں اب تک 4,298 افراد اس وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں جن میں سے تقریباً 3,500 مرد ایسے ہیں جو دوسرے مردوں کے ساتھ جنسی تعلق رکھتے ہیں۔انفیکشن کے معاملات میں سے صرف 64 خواتین ہیں۔
بھارت میں اب تک مونکی پوکس کے 4 کیسز سامنے آئے ہیں
، اگر ہم بھارت کی بات کریں تو 27 جولائی تک ملک میں مونکی پوکس کے چار کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے، جن میں سے تین کیرالہ اور ایک دہلی سے سامنے آیا ہے۔وزیر مملکت برائے صحت بھارتی پوار نے کہا کہ ملک میں مونکی پوکس سے موت کا ایک بھی معاملہ سامنے نہیں آیا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک کی کچھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مئی کے مہینے سے کوویڈ 19 کے معاملات میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔