بھارت نے جمعہ کو نیویارک میں ایک ہندو مندر کے باہر مہاتما گاندھی کے مجسمے کو گرائے جانے کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔نیویارک میں ہندوستان کے قونصلیٹ جنرل نے بھی امریکی حکام کے ساتھ معاملہ اٹھایا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ اس طرح کے گھناؤنے واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔امریکہ میں مہاتما گاندھی کے مجسموں پر مسلسل حملے ہو رہے ہیں۔دو ہفتوں میں یہ دوسرا واقعہ ہے جب مہاتما گاندھی کے مجسمے کو نقصان پہنچا یا گیا ہے۔
تازہ ترین پیش رفت کوئینز، نیویارک میں، اس ماہ کے شروع میں، یہاں ایک مندر میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کو ہتھوڑے سے توڑ دیا گیا۔یہ بات جمعہ کو میڈیا رپورٹس میں کہی گئی۔قونصل خانے نے ایک بیان میں کہا کہ وہ "نیو یارک کے کوئنز میں ایک مندر کے باہر مہاتما گاندھی کے مجسمے کو گرائے جانے کی شدید مذمت کرتا ہے”۔ہم نے یہ معاملہ امریکی حکام کے ساتھ اٹھایا ہے اور تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اس طرح کے گھناؤنے اقدامات کے ذمہ داروں کا احتساب کیا جا سکے۔
‘cbsnews.comکے مطابق،نگرانی کی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک شخص منگل کو گاندھی کے مجسمے کو ہتھوڑے سے توڑتا اور اس کا سر توڑتا ہے۔چند منٹ بعد، چھ لوگوں کا ایک گروپ باری باری مجسمے کو ہتھوڑے سے گرا دیتا ہے۔انہیں (حملہ آوروں) کو اس طرح ہمارا پیچھا کرتے ہوئے دیکھ کر بہت دکھ ہوتا ہے،” جنوبی رچمنڈ ہل میں شری تلسی مندر کے بانی لیکھرام مہاراج نے کہا۔
بدھ کی صبح جب مہاراج کو اس واقعے کا علم ہوا، تب تک گاندھی کا مجسمہ ملبے میں تبدیل ہو چکا تھا۔مندر کے سامنے اور کچھ دوسری جگہوں پر سپرے پینٹ سے کتا بھی لکھا گیا تھا۔تفتیشی حکام نے بتایا کہ گاندھی کے اسی مجسمے کی دو ہفتے قبل توڑ پھوڑ کی گئی تھی۔اسمبلی ممبر جینیفر راج کمار نے خبر میں کہا، "گاندھی کے مجسمے کو گرانا واقعی ہمارے تمام عقائد کے خلاف ہے اور یہ کمیونٹی کے لیے بہت پریشان کن عمل ہے۔”
امریکہ میں گاندھی کے مجسمے کو نقصان پہنچانے یا مسخ کیے جانے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔اس سال فروری میں مین ہٹن کے یونین اسکوائر میں گاندھی کے آٹھ فٹ اونچے مجسمے کو کچھ لوگوں نے نقصان پہنچایا تھا۔واشنگٹن میں ہندوستانی سفارت خانے کے سامنے گاندھی کے مجسمے کو خالصتان کے حامیوں نے دسمبر 2020 میں توڑ دیا تھا۔