امریکی فلوریڈا میں سمندری طوفان ایان نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہے۔ملک میں اس طوفان سے اب تک 47 افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔عالمی سطح پر سمندری طوفان ایان سے مرنے والوں کی تعداد اب 54 ہو گئی ہے۔مرنے والوں کی تعداد ریاست فلوریڈا کے ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے جمع کی ہے اور ان کے مطابق طوفان کے بعد آنے والے سیلاب میں ڈوب کر متعدد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
طاقتور طوفان نے مغربی کیوبا، فلوریڈا اور جنوبی کیرولینا میں تباہی مچا دی ہے۔امریکی نیشنل گارڈ کے سربراہ جنرل ڈینیئل ہونکسن نے ہفتے کے روز کہا کہ فلوریڈا کے جنوب مغربی ساحل سے ایک ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔دریا میں طغیانی کی وجہ سے امدادی کارروائیوں اور رسد کی بحالی میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔میاکا ندی میں سیلاب کی وجہ سے انٹر اسٹیٹ روٹ 75 کے کچھ حصے بہہ گئے، جس سے اس پر ٹریفک کو ہفتہ کو روکنا پڑا۔
فلوریڈا کی تاریخ کا سب سے خطرناک سمندری طوفان!بائیڈن
کے حکام نے بتایا کہ طوفان نے شمالی کیرولائنا میں چار افراد کو ہلاک کیا اور ان میں سے زیادہ تر اموات درخت گرنے اور آسمانی بجلی گرنے سے ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں 2,80,000 گھرانوں میں بجلی کی سپلائی میں خلل پڑا ہے۔شمالی کیرولائنا میں سمندری طوفان کی وجہ سے سڑک حادثے میں دو افراد ہلاک ہو گئے۔ساتھ ہی امریکی صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ یہ فلوریڈا کی تاریخ کا سب سے خطرناک طوفان ہو سکتا ہے۔
اعظم نریندر مودی نے اتوار کو امریکہ میں سمندری طوفان ایان کی تباہ کاریوں سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا اور صدر جو بائیڈن سے تعزیت کا اظہار کیا۔ایک ٹویٹ میں، مودی نے کہا، "میں سمندری طوفان ایان سے ہونے والے جانی نقصان اور تباہی پر صدر جو بائیڈن سے اپنی گہری تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔اس مشکل وقت میں ہمارے خیالات امریکی عوام کے ساتھ ہیں۔