نوئیڈا:زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج کہا کہ پانی کا تعلق ہماری زندگی سے ہے۔ بطور وزیر زراعت، وہ جانتے ہیں کہ پانی کی سب سے زیادہ کھپت زراعت کے شعبے میں ہوتی ہے، کیونکہ پانی کے بغیر زراعت ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کلائمٹ چینج کے اس دور میں پانی کا انتظام جاننا ضروری ہو گیا ہے۔ جس طرح سے وزیر اعظم نریندر مودی کی کال پر صفائی کی مہم شروع کی گئی تھی، اسی طرح اس کے لیے بھی ایک بڑی مہم چلانے کی ضرورت ہے۔ یہاں انڈیا واٹر ویک کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتےہوئے جناب تومر نے کہا، سب کو "پانی بچاؤ – زندگی بچاؤ مہم” کے لیے ہاتھ ملانا چاہیے تب ہی ہم اس مقصد کو پورا کر سکتے ہیں۔جناب تومر نے کہا کہ وزیر اعظم کی قابل قیادت میں ہندوستان تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ پانی کے تحفظ کی سمت میں بھی کام بڑے جوش و خروش سے کیا جا رہا ہے۔ زراعت کے شعبے میں آبپاشی کے بڑے بڑے منصوبے چل رہے ہیں، جس کی وجہ سے زراعت کے شعبے کو پانی مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مائیکرو اریگیشن پراجیکٹس ہیں اور 70 لاکھ ہیکٹر سے زیادہ اراضی کو مائیکرو اریگیشن پروجیکٹوں کے تحت لایا گیا ہے، جب کہ ملک میں ایک بڑا علاقہ ہے جہاں آبپاشی بارش سے ہوتی ہے۔ شری تومر نے مزید کہا کہ ان علاقوں کے لیے ہمارے زرعی سائنسدان ایسے بیج تیار کر رہے ہیں، جو اچھی پیداوار دے سکتے ہیں۔وزیر زراعت نے کہا کہ واٹر شیڈ ترقیاتی منصوبوں جیسے پروگراموں کے ذریعے زراعت کو بڑھانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ہمیں آبپاشی میں زیادہ سے زیادہ ٹیکنالوجی اور آلات کا استعمال کرنا چاہیے تاکہ پانی کی بچت بھی ہو اور فصل بھی اچھی ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو اس بات کی فکر ہے کہ مستقبل میں غذائی تحفظ کا کوئی بحران نہ ہو اور اس کے لیے جو ٹیکنالوجی زراعت میں شامل کی جائے، وزیر اعظم جناب مودی کی قیادت میں حکومت ہند پوری لگن کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ وزیر نے کہا کہ مرکزی حکومت اور وزارت زراعت پانی کی ذخیرہ اندوزی کے بارے میں فکر مند ہیں، اور ان تجاویز پر مناسب غور و خوض اور مؤثر عمل آوری پر زور دیا، جو کہ پانچ روزہ دماغی طوفان سے سامنے آئیں گی۔