فلسطینی ذرائع نے بتایا ہے کہ بدھ کے روز قابض اسرائیلی حکام نے مقبوضہ بیت المقدس کے وسط میں واقع الصوانہ کالونی میں القدس محمکہ اوقاف کی اراضی میں گھس کر وہاں پر کھدائی شروع کی ہے۔القدس کے مقامی ذرائع نے بتایا کہ جس جگہ کھدائی کی گئی ہے وہ الجلاد خاندان کے گھر اور وادی الجوز کے چوک کے قریب ہے۔ الجلاد منزل مسجد اقصیٰ کی مشرقی دیوار سے متصل ہے اور یہ علاقہ القدس اوقاف کاحصہ سمجھا جاتا ہے۔بیت المقدس کے مقامی شہریوں نے خبردار کیا ہے کہ الصوانہ کالونی میں کھدائیوں کے پیچھے قابض صہیونی حکام کی کوئی بڑی سازش ہوسکتی ہے۔ اس میں مقامی فلسطینی آبادی کو بے دخل کرنے اوریہودی آباد کاروں کو بسانے کی سازش نظرانداز نہیں کی جاسکتی۔شہریوں کا کہنا ہے کہ الصوانہ میں کھدائیوں سے علاقے پر قبضے کی صہیونی سازش اور یہودی آباد کاروں کو دھاوے کا موقع فراہم کرنے کی کوشش ہے۔خیال رہے کہ اسرائیلی القدس کے تاریخی اور اہم مقامات کویہودیت کا لبادا ڈالر القدس کو اسرائیل میں ضم کرنے کی سازشوں پرعمل پیرا ہے۔الصوانہ کالونی جبل زیتون کے نشیبی مقام پرفلسطینیوں کی واحد آبادی ہے۔