سری نگر//جموںو کشمیرپولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے سال2022کے کامیابیوں کو عوام تک پہنچانے کے لئے ایک پریس کانفر نس میں جموں کے اندر بتایایہ سال گزشتہ4سالوں میں سب سے زیادہ کامیاب سال رہا ہے ۔انہوں بتایا اس سال میں جہاں پولیس نے ملٹنسی بڑے پیمانے میں قابو کیا ہے جس دوران جموںو کشمیر میں کل186ملی ٹینٹوں کو مارا گیا ہے جن میں جیش اور لشکر کے56بھی شامل ہیں انہوں نے بتایا کل ملا کر یہاں سیکورٹی میں بھی قابل تعریف تبدیلی یا کمی آئی ہے ڈی جی پی نے بتایاتا ہم منشایات کے کیسوں میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے جس میں پاکستانی ایجنسیوں کا یاتھ ہے ۔کشمیر نیوز سروس( کے این ایس ) کے مطابق جموںو کشمیر پولیس کے ڈی جی پی نے جموں میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ہم ہر سال پولیس کی جانب سے مختلف کارروائیوں اور کامیابیوں کے حوالے سے عوام کو مطلع کرتے ہیں اور آج بھی سال 2022کے حوالے سے اپنے عوام کو جانکاری دیں گے کہ سال کیسا رہا ہے ۔انہوں نے بتایا کل ملاسال2022ہر اعتبار سے پولیس کے لئے کامیابیوں کا سال رہا ہے ۔دلباغ سنگھ نے بتایا ملی ٹنسی کے حوالے سے 2022پولیس اور سیکورٹی فورسز کے لئے کامیابیوں کا سال رہا۔انہوں نے سال میںمختلف تصادم آرئیوں میں186ملی ٹینٹ مارے گئے ہیں جن میںجیش اور لشکر طیبہ کے56غیر ملکی ملی ٹینٹ بھی شامل ہیں ۔انہوں نے بتایا جموںو کشمیر میں اس وقت100کے قریب ملی ٹینٹ سرگرم ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ یہ تعداد دو ڈجٹ پر پہنچے ۔پولیس چیف نے کہا ظاہر سی بات جہاں ہم ملی ٹنسی کے خلاف لڑ رہے ہیں وہان ہمیں بھی کئی قربانیاں دینی پڑیں انہوں نے بتایا سال کے دوران14پولیس اہلکار اوع17فورسز اہلکار بھی الگ الگ ملی ٹنسی لڑائی میں مارے گئے ہیں یا ہم یوں کہہ سکتے ہیں انہوں نے اپنی قربانیاں پیش کی ہے ۔انہوں نے بتایا دلباغ سنگھ نے بتایا سال کے دوران 100نوجوانوں نے ملی ٹنسی شمولیت کیا ہے جن میں63مختلف تصادم آارئیوں کے دوران مارے گئے ہیںجبکہ17کو گرفتار کیا گیا ہے اور18ابھی سرگرم ہیں جن کے خلاف پولیس کی کارروائی جاری رہے گی۔انہوں نے کہا شہری ہلاکتوں میں بھی کمی آئے ہے اور ہر ایک کا اس بات کی فکر رہتی ہے کہ عام شہری ہلاکتیں نہیں ہونی چاہے اور ہر ایک اس بارے میں فکر مند رہنا چاہے انہوں نے بتایا پہلے کے مقابلے میں کمی ضرور درج ہوئی ہے ۔پولیس سربراہ نے بتایا امن و قانونی کی صورت حال میں بہتری آئی ہے اور پورے سال کے دوران امن قانون کے کل24واقعات پیش آئے ہیں جو انتہائی چھوٹے ہیں جن کی ذکر نہیں کی جا سکتی ہے تاہم اس کو صفر تک لانے کے لئے اس کا ذکر کرنا بھی بہت ضروری ہے ۔انہوں نے بتایا ملی ٹنسی کو مختلف طریقہ کار سے مدد کرنے کے دوران سامان کو ایک جگہ سے دوری جگہ یا ملی ٹینٹ کو جگہ سے دوسری جگہ پہنچانے کے کے لئے 50مختلف قسم کی گاڑیوں کو ضبط کیا گیا ہے جبکہ ملی ٹنسی یا کارروائیاں انجام دینے کے لئے استعمال ہونے والے28مکانات یا باقی دیگر قسم کی عمارتوں کو منسلک کیا گیا ہے۔دلباغ سنگھ نے بتایا کچھ لوگ ایسے ہیں جو ظاہر طور پر ملی ٹینٹ نہیں تھے لیکن ملٹنسی کارروائیوں انجام دیتے تھے اس قسم کے649افراد کو پی ایس اے کے تحت گرفتار کر کے جیلوں میں قیلد کیا گیا ہے .انہوں نے بتایا ملی ٹینٹوں کو مختلف طریوقوں سے مدد کرنے والے557نوجوانوں کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے۔دلباغ سنگھ نے بتایا ہمارا مشن ہے کہ ملٹنسی صفر تک پہنچے جس کے لئے پولیس دن رات دیگر فروسز کے لئے کام کر رہا ہے ۔دلباغ سنگھ نے بتایا اس پورے سال کے دوران سرحد پار سے جو سازشیں وہاں لوگ چلاتے رہیں اس کی گنتی بھی گزشتہ سالوں کے نسبت کم رہی ہے ۔ انہوں نے بتایا لوگ پوچھتے ہیں جبکہ جموںو کشمیر میں اکثر ملٹنسی تنظیموں کا صفایاکیا گیا ہے تو یہ ملٹنی کس طرح چلتی ہے یہاں ؟جموںو کشمیر پولیس سربراہ نے بتایا کہ پاکستان میں بیٹھے چھوٹی چھوٹی ٹکڑکیوں کو تیار کیا جاتا ہے جن کو ٹارگٹ کلنگس کرنے کے لئے دیا جاتے ہیں ،انہوں نے بتایا ادھم پور،سرینگر اور کچھ ایک واقعات رونما ہوئے ہیں انہوں نے بتایا یہ کارروائیاں اصل میں جیش اور لشکر طیبہ کرواتا ہے تاہم انہوں نے ان کو زمہ لینے کے لئے موتھ پیس یعنی ٹی آر ایف رکھا ہے جو پاکستانی ایجنسیوں کا کا ہے جوپاکستان سے چلایا جاتا ہے انہوں نے بتایا یہ سب در اصل ماڈیولز انجام دیتے ہیں اور اس طرٖسے146ماڈیولز کو ختم کیا گیا ہے جہاں4سے5لڑکے شامل ہوتے ہیں جن کو کارروائیوں کے لئے تیار کیا جاتا ہے۔ ڈی جی پی نے بتایا اس میں 188AK 47رائفلیں275پستول354گرنیڈ61آئی ای ڈیز جن میں کچھ پاکستان سے ڈورن کی مدد سے یہاں پہنچائے گئے تھے ۔انہوں نے بتایا اکثر اسلحہ کو اس مقام سے پہنچانے سے قبل ہی ضبط کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے جس کے لئے جموں اور کشمیر پولیس کو مبارک باد پیش کرنا چاہتا ہوںکیوںکہ بھر وقت کارروائی سے بڑے حادثات یا نقصانات کو روک دیا گیا۔