جموں //لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سنیچروار کو راج بھون میں جموں یونیورسٹی کی یونیورسٹی کونسل کی 87 ویں میٹنگ کی صدارت کی ۔ میٹنگ کے دوران یونیورسٹی کے مجموعی کام کاج میں ایک مثالی تبدیلی لانے کیلئے ایجنڈے کے مختلف آئیٹمز پر غور و خوض کیا گیا ۔ وائس چانسلر جموں یونیورسٹی پروفیسر امیش رائے نے یونیورسٹی کا وژن دستاویز پیش کیا جس میں اسٹارٹ اپس اور اختراع کے کلچر کی تعمیر ، تعلیم کے ارتقائی حدود کو تحلیل کرنے ، ٹرانس ڈسپلنری اور ہولیسٹک ایجوکیشن کو فروغ دینے ، انٹر پرنیور شپ سنٹر ، سماجی مطابقت اور مشغولیت کیلئے معیاری تحقیق اور تعلیم کوفروغ دینا ، نئے تعلیمی پروگراموں کو متعارف کرانا ، علم کو عمل میں لانا ، قومی یکجہتی اور کھیلوں کو فروغ دینا ، سابق طلباء /طلبہ کی پہچان ، اچھے طرز عمل اور یونیورسٹی کی عالمی نمائش کو بڑھانا اوراسکل انکیو بیشن انوویشن کے قیام کے نئے اقدامات پر روشنی ڈالی گئی ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ وائس چانسلر جموں یونیورسٹی کی طرف سے پیش کردہ ویژن دستاویز میں اقدار اور امنگوں کا خاکہ پیش کیا گیا ہے اور یہ جموں یونیورسٹی کو مزید بلندیوں تک لے جائے گا اور تعلیمی عمدگی کے حتمی مقصد کو حاصل کرے گا ۔ لفٹینٹ گورنر نے نتائج کی تشخیص اور گریجویٹ ملازمتوں کو بڑھانے پر زور دیا ۔ انہوں نے معاشی ترقی اور سماجی ترقی پر اثرات کا جائیزہ لینے کیلئے وژن دستاویز کے مقصد پر مبنی ایک مطالعہ کا بھی مطالبہ کیا ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ ہم تعلیم کے شعبے میں نئے عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہائیر ایجوکیشن کونسل سے تعلیم کے شعبے میں جموں کشمیر کی قدیم شان کو بحال کرنے اور اس کی ترقی اور ترقی کو بڑھانے کیلئے علم کا استعمال کرنے کیلئے ایک روڈ میپ تیار کرنے میں بہت زیادہ توقعات ہیں ۔ لفٹینٹ گورنر جو یونیورسٹی کے چانسلر بھی ہیں ، نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے موثر نفاذ کیلئے کئے گئے اقدامات کا بھی جائیزہ لیا ۔ لفٹینٹ گورنر نے یونیورسٹی انتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ یو ٹی حکومت کی ریزرویشن پالیسی کو مکمل طور پر لاگو کیا جائے ۔ لفٹینٹ گورنر نے جموں کشمیر میں آنے والے جی 20 ایونٹ کے کامیاب انعقاد میں یونیورسٹیوں اور معروف تعلیمی اداروں کی فعال شرکت کی خواہش کی ۔ انہوں نے یونیورسٹیوں سے مزید کہا کہ وہ جی 20 کانفرنس پر سیمینارز اور مباحثے منعقد کریں ۔ لفٹینٹ گورنر نے وژن دستاویز کی موثر اور نتیجہ خیز تکمیل کیلئے کونسل کے اراکین سے قیمتی تجاویز بھی طلب کیں ۔ ڈیجٹل اور گرین انیشیٹو پر ایک تھریڈ بئیر بحث کا انعقاد کیا گیا ۔ نوجوان لڑکیوں /خواتین میں صلاحیتوں کی تعمیر ، خواندگی اور روز گار کو فروغ دینے کیلئے ’ نان کالجیٹ ویمنز ایجوکیشن بورڈ ‘ کے قیام کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانے اور جموں یونیورسٹی کو ثقافتی اور ہم نصابی سرگرمیوں کے ایک متحرک اور فروغ پذیر مرکز کے طور پر ترقی دینے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ کونسل نے جے اینڈ کے یو ٹی کی تمام یونیورسٹیوں کیلئے مشترکہ داخلہ پورٹل پر یونیورسٹیوں کے درمیان انسانی وسائل کا اشتراک ، 360 ڈگری فیڈ بیک سسٹم ، این ای پی 2020 کے نفاذ میں خامیوں کی نشاندہی کرنا ، یونیورسٹیوں کے ڈیجٹل ڈیٹا بیس کی تخلیق ، وسائل کی تقسیم ، بائیو میٹرک حاضری کی پابندی ، نشہ مکتی ابھیان وغیرہ پر مزید بات چیت کی ۔لفٹینٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بٹھناگر ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، پرنسپل سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ مسٹر الوک کمار ، جموں یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر امیش رائے اور تمام کونسل ممبران میٹنگ میں موجود تھے ۔