ربِ کعبہ نے اپنی تمام مخلوقات میں سب سے احسن اور بہترین مخلوق انسان بنایا۔ جسے اشرف کا شرف بخش کر عزت ، اکرام اور مقام سے سرفراز کردیا۔ کیوں کہ انسان سے پہلے پیدہ کردہ مخلوق جنات تھیں۔ جو امن و سکون کے محور سے باہر نکل گیں۔ اور دنیا جہاں میں فتنہ و فساد برپا کیا۔ خون ریزی ، قتل و غارت اور نہ جانے کیا کیا۔۔۔۔ تو اللہ پاک نے اپنے فرشتوں سے فرمایا میں ایک ایسی مخلوق پیدا کروں گا۔ جو کرہ عرض پر امن ، سکون ، چین اور راحت یعنی وہ تمام مثبت کاموں کو انجام دے گا ۔ اس بنا پر اللہ پاک نے انسان کو اپنا خلیفہ بھی بنایا۔ کہ اللہ کی زمین پر اللہ کا حکم قام کردیں۔ تواریخ کے اوراق گواہ ہیں۔ کہ پے در پے برگزیدہ بندوں یعنی انبیا کرام علیہ سلام اور چھوٹے بڑے صحیفوں کا نزول ربِ کریم نی کیا۔ فقط انسان کی صحیح رہبری و رہنمای کے واسطے۔ کاروانِ انبیا کا سلسلہ چلتا چلتا گیا ، سرخم کرنے والے لوگوں نے فلاح و بہبودی حاصل کرلی اور منکرِِ دعوتِ حق ہمیشہ ہمیشہ کے لیے سخت وعیدوں کے مستحق ہوگے۔ آخر میں خاتم النبیا ٕ ﷺ تمام انسانوں اور جنات کی رہبری کیلے مبعوث ہو۔ سیرت کی کتابوں میں لکھا ہے۔ کہ سرکارِ دو عالم ﷺ نے لوگوں کو صحیح راستے پر لانے کے لیے کتنی محنت و مشقت کی۔ چنانچہ قرآ۔نِ کریم میں اللہ پاک نے اپنے محبوب ﷺ سے شفیقانہ انداز میں فرمایا۔ اے میرے حبیب کیا آپ ان کے پیچھے اپنے آپ کو ہلاک کرو گے۔ معلوم ہوتا ہے کہ نبی ﷺ کتنے فکر مند ہوتے تھے لوگوں کی ہدایت اور کامیابی کیلے۔
سرکارِ دو عالم ﷺ نے عبادات معاشرت، معملات اور اخلاقیات جیسی تعلیمات پر بہت زیادہ زور دیا۔ فرمایا مسلمان مسلمان کا بھاٸی ہے۔ اور وہی شخص مسلمان ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے اس کا پڑوسی محفوظ ہے۔ بلکہ ہمارا دینِ حق یہ بھی سکھاتا ہے۔ کہ کسی انسان یا کسی بھی جاندار شے کو تکلیف دینا اور کسی مصیبت میں مبتلا کردینا حرام ہے۔ مجھے یہاں ایک اور حدیثِ مبارک یاد آیا۔ مفہوم ہے۔کہ آپ ﷺ نے تین دفعہ فرمایا وہ شخص بلکل بھی مومن نہیں جس نے کسی کو بلا وجہ تکلیف دی۔ دورِ حاضر کے نام نہاد مسلمانوں کے کرتوتوں کو جب اس حدیث پاک کے آٸینے میں دیکھتے ہیں۔ تو دل بہت افسردہ حال بن کے رہ جاتا ہے۔ کہ ہم ہاں سے کہاں پہنچے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔آج جس آفت اور طوفان کی تباہ کاریوں پر میں رقم طراز کرنے جا رہا ہوں ۔وہ ہے سحر۔ سحر عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی بہت سارے اہل علم نے بتائيں ہیں۔ ذیل میں چند لکھتا ہوں۔
١۔ اللیث کہتے ہیں ۔ سحر وہ عمل ہے جس میں پہلے شیطان کا قرب حاصل کیا جاتا ہے۔ اور پھر اس سے مدد لی جاتی ہے۔
٢۔ الازہری کہتے ہیں۔ سحر در اصل کسی چیز کو اس کی حقیقت سے پھیر دینے کا نام ہے۔
٣۔ابنِ عاٸشہ سے مروی ہے کہ عربوں نے جادو کا نام سحر اسی لیے رکھا ہے کہ یہ تندرستی کو بیماری میں بدل دیتا ہے۔
٤۔ ابنِ فارس سحر کے متعلق کہتے ہیں۔ ایک قوم کا خیال یہ ہے کہ سحر باطل کو حق کی شکل میں پیش کرتا ہے۔
اب بات یہ ہے کہ کیا سحر کسی پر اثر انداز ہوتا ہے یا کسی کو متاثر کرتا ہے؟۔ تو سیرت کی کتب میں مشہور واقعہ موجود ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر لبید یہودی اور اس کی بیوی نے جادو کردیا تھا اس کے بعد آپ کو ایسا لگنے لگا تھا کہ آپ کسی کام کو کرچکے ہیں جب کہ آپ نے وہ کام نہیں کیا ہوتا تھا، یہاں تک کہ ایک روز آپ نے حق تعالیٰ سے دعا کی اس پر سورة الناس اور سورة الفلق نازل ہوئیں جن میں ایک کی پانچ آیتیں اور ایک کی چھ آیتیں مجموعہ گیارہ آیتیں ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو وحی سے سحر کا موقعہ بھی معلوم کرادیا گیا تھا، چنانچہ وہاں سے مختلف چیزیں نکلیں جن میں سحر کیا گیا تھا اور اس میں ایک تانت کا ٹکڑا بھی نکلا جن میں گیارہ گرہیں لگی ہوئی تھیں حضرت جبرئیل علیہ السلام سورتیں پڑھنے لگے ایک ایک آیت پر ایک ایک گرہ کھلنے لگی چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مکمل طور پر شفایاب ہوگئے ۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے۔ کہ سحر یعنی جادو حق ہے۔ اور صحیح معنوں میں متاثر بھی کرتا ہے۔ ساحر مطلب جادو کرنے والا خبیث جنات و شیٰطین سے مدد لے کر یہ کارِ ظل کرتے ہیں۔ جن کو جادو گر نے نازیبا افعال سے قابو کیا ہوتا ہے۔ مولانا وحید بالی اپنی کتاب میں لکھتے ہے۔ کہ جادو گر کو سحر کرنے کیلے پہلے شیطان کا قرب حاصل کرنا پڑتا ہے۔ غرض کہ کبھی بیت الخلا میں قرآنِ مجید کو پاوں میں باندھ کر جانا پڑتا ہے تو کبھی نجاست سے قرآنی آیات لکھ کر اور حیرت کی بات یہ بھی کبھی اس بدضمیر اور جانور نما انسان کو بہن یا ماں سے زنا کرنا پڑتا ہے۔ اسغفراللہ۔ آج ایسے بدکردار اور شیطان کے پوجاریوں کی کوٸی گنت نہیں۔ گاوں کیا شہروں کے شہر اور ملکوں کے ملک اس وبا کی زد میں آگٸیں ہیں۔ روز پرنٹ اور ایلکٹرانک میڈیا پر حیرت کن خبریں ہوتی ہیں۔ کہ فلانی قبرستاں سے سحر نکلا گیا۔ میری آنکھوں نے خود ایک دلخراش واقعہ دیکھا ہے۔ کہ ایک آدمی قبر سے سفید کپڑے میں لپٹ کر مچھلی نکالتا ہے۔ جس کے کسی کی تصویر اور اس پر تعویز چسپان تھے۔ آ دن میں کسی نا کسی سے سنتا ہوں کہ مجھے پر کسی نے جادو کیا تھا۔ یہ حسد ، عداوت، بغض اور نفرت کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔ آج کل نام لیوا مسلمان بھاز اپنے بھای کو ، ہمسایہ اپنے ہمسایہ کو بیماری میں مبتلا کرنے کیلے اور اسے پیچھے کرنے کے واسطے غرض کہ ہر رنج و غم میں اسے مبتلا کرنے کیلے شیطان ، خبیث اور ملعون نما پیروں کے پاں پکڑتے ہیں۔ اور کتنا گرنا باقی رہ گیا تھا۔جو یہ ساحر اور سحر کرنے والے لوگ گرا رہے ہیں۔ یاد رکھیں جادو گر اور جادو کرنے والا سخت وعیدوں کا مستحق ہوتا ہے۔ پہلی سزا یہ کہ ایسے لوگ داٸرِ اسلام سے خارج ہوجاتے ہیں۔ پھر لعنتوں کی پھٹکار ان پر برستی ہیں۔چار بڑے اماموں میں ایک بڑے امام کا قول ہے کہ سحر کرنے والا واجب قتل ہے۔ ایک اہل علم نے لکھا ہے۔ اس کو توبہ نصیب نہیں ہوتی ہے۔ غرض کہ ایسے لوگ ہر رحمت سے محروم ہوجاتے ہیں۔ اور جس پر سحر کیا جاتا ہے۔ وہ بیچارہ طرح طرح کے مصائب و آلام میں دوچار ہوتا ہے۔ ابھی ایک پریشانی ختم نہیں ہورہی دوسری جنم لیتی ہے۔ ایسا انسان ہر وقت افردہ رہتا ہے۔ کبھی اس کا دک گبھراتا ہے۔ کبھی دماغ میں چکر آنے لگتے ہیں۔ حتیٰ کہ میں نے ایک جانے والے مفتی صاحب سے سنا کہ اس کے پاس ایک شخص آیا تھا۔ جو بہت بیمار تھا۔ وہ گونگا بھی نہ تھا لیکن بات بھی نہیں کر پا رہا تھا۔ میں نے کہا کہ پھر کیا مسلہ تھا اس بیچارے کا۔ کہا اس پر سحر کیا گیا تھا۔ اور سحر سے اس کی زبان بند کر دی گی تھی۔ اسغفر اللہ کیا ایسے درندے انسان بھی ہمارے سماج میں رہتے ہیں۔ جو چوری چھپے معصوم انسانوں پر وار کرتے ہیں۔ طرح طرح پریشان کرتے ہیں۔
لیکن غمگین ہونے کی کوی بھی بات نہیں۔ کہتے ہے کہ دنیا میں موت کے سوا ہر چیز کا علاج ہے۔ ہر بیماری کیلے علاج بھی ہے۔ اور سحر جیسی بیماری کا علاج طبیب جہاں سرکارِ دو عالم ﷺ نے فرمایا کہ سورہ فلق اور سورہ الناس کا معمول بناٶ۔ اور بھی مسنوں دعائيں ہیں۔ ان کے اہتمام کرنے سے سحر کا اثر ختم ہوجاتا ہے۔ چونکہ محمد رسول اللہ آخری نبی تھے اور یہ امت علمإ کرام کے حوالے کر دی گی ہے۔ اسی ہمیں ہر معاملے میں ان سے رابطہ کرنا چاہیے۔ اور خاص کر سحر والے معاملے میں ورنہ جالی پیروں نے ہر جگہ اپنے ڈھیرے ڈالیں ہیں۔ جہاں وہ من گھڑت دلالوں سے لوگوں کو پریشان کر کے پیسیں لوٹ رہے ہیں۔ لہٰزا ایک تو رسولِ اکرم ﷺ کی بتایں ہوئے وظافوں کا مستقل معمول بنایں۔ اور ساتھ ساتھ علما ٕ کرام سے تعلق بھی کریں۔ اللہ پاک ہم سب کو سحر اور سحر گروں سے نجات دیں آمین۔۔۔۔۔
از قلم ۔ طارق اعظم کشمیری
ساکنہ۔ ہردوشورہ ٹنگمرگ
رابطہ۔ 6006362135