مانیٹرنگ//
دوحہ [قطر]، 17 مارچ: سابق ہندوستانی تجربہ کار اسپنر ہربھجن سنگھ کا خیال ہے کہ ہندوستان کو ایشیا کپ 2023 کے لئے پاکستان کا سفر نہیں کرنا چاہئے۔
ہربھجن نے کہا، "ہندوستان کو پاکستان کا سفر نہیں کرنا چاہئے کیونکہ وہ وہاں محفوظ نہیں ہے اور جب ان کے اپنے ہی لوگ اپنے ملک میں خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتے تو ہم سفر کا خطرہ کیوں مول لے رہے ہیں؟”
انہوں نے پہلی بار عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ جیتنے کے ہندوستان کے امکانات پر بھی غور کیا۔ ہندوستان نے لگاتار دوسری بار ڈبلیو ٹی سی فائنل کے لیے کوالیفائی کیا ہے۔ دو سال پہلے ہندوستان کا نیوزی لینڈ کے خلاف روز باؤل، ساؤتھمپٹن، انگلینڈ میں مقابلہ ہوا۔
اگرچہ ہندوستان نے ابر آلود اور غیر متوقع حالات میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا نیوزی لینڈ کے تیز گیند باز کائل جیمیسن نے ہندوستانی بلے بازوں کو پریشان کرنے کے لئے ناقابل یقین کارکردگی پیش کی۔ دوسری اننگز میں ہندوستان کا باؤلنگ شعبہ کم پڑ گیا کیونکہ وہ صرف دو وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکے۔ لیکن اس بار ٹربنیٹر کا ماننا ہے کہ فائنل میں ہندوستان اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گا۔
“جب بھی ہندوستانی ٹیم پچ پر قدم رکھتی ہے ہم سب کو ان کی جیت کی بہت امیدیں ہوتی ہیں۔ اس بار بھی ہم چاہتے ہیں کہ وہ جیت جائیں۔ ہمیں امید ہے کہ اس بار نتیجہ مختلف ہوگا اور ہندوستان فتح کے ساتھ ختم ہوگا۔ ویرات کوہلی نے سنچری بنائی وہ اچھی فارم میں ہیں مجھے یقین ہے کہ ہمارے پاس ایک اچھا موقع ہے۔ اگر ہندوستان 400 رنز بناتا ہے تو ان کے پاس وکٹ لینے اور کھیل جیتنے کے لیے گیند باز ہیں،‘‘ ہربھجن نے جاری رکھا۔
ہندوستان اپنے اہم تیز گیند باز جسپریت بمراہ کے بغیر ڈبلیو ٹی سی فائنل کھیلے گا۔ لیکن ہربھجن کا خیال ہے کہ ہندوستانی تیز گیند بازوں میں آسٹریلیا کے خلاف قدم بڑھانے کی صلاحیت ہے۔
“ٹیم جسپریت بمراہ کی کمی محسوس کرے گی۔ لیکن ہمارے پاس محمد شامی، محمد سراج اور شاردول ٹھاکر ایسے باؤلر ہیں جنہوں نے ٹیسٹ فارمیٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ دیپک چاہر بھی انگلینڈ میں اچھی کارکردگی دکھا سکے۔ بھارت کو تیسرا بولر تلاش کرنا ہوگا، امیش یادو بھی موجود ہیں۔ اس لیے ہمارے پاس اچھے گیند باز ہیں۔ ہمارے اسپنروں نے کافی کرکٹ کھیلی ہے جڈیجہ اور اشون وہاں کھیل چکے ہیں لیکن مجھے لگتا ہے کہ وہاں صرف ایک ہی کھیلے گا۔ ہمارے پاس بمراہ نہیں ہے لیکن مجھے لگتا ہے کہ شامی اس موقع پر قدم بڑھائیں گے۔