مانیٹرنگ//
سرینگر:جموں کشمیر اور لداخ میں نوروز عالم کی تقریبات جوش وخروش اور عقیدت کے ساتھ منایا گئی ۔جس دوران کئی مقامات پر تقریبات کا انعقاد ہوا ، اس موقعہ پر شعیہ آ با دی والے علاقوں میں زبردست گہما گہمی ۔ سی این آئی کے مطابق ایرانی کلینڈر کے مطابق نوروزبہار کا ایک ساتھ استقبال کرنے کا دن ہے اور وادی میں اسے موسم بہار کے استقبال اور اس دن رونما ہونے والے تاریخی واقعات کی خوشی میں منایا جاتا ہے ۔اہل تشیع کے ہاں روایت ہے کہ اسی نوروز کے دن بارہویں امام حضرت مہدی ابن العسکری دنیا میں ظہور فرمائیں گے۔مختلف روایات کے مطابق اسلامی تاریخ میں تقویم کے اعتبار سے نوروز ہی کا دن ہے جب پہلی بار دنیا میں سورج طلوع ہوا،درختوں پر شگوفے پھوٹے،حضرت نوح کی کشتی کوہ جودی میں اتری اور طوفان نوح ختم ہوا، نبی آخرالزمان ﷺپر نزول وحی کا آغاز ہوا،حضرت ابراہیم نے بتوں کو توڑا۔اسلامی جمہوریہ ایران میں چونکہ نوروز کا تہوار سرکاری طور پر منایا جاتا ہے اور ملک بھر میں عالم تعطیل ہوتی ہے۔ایران میں نئے سال یا نو روز کا جشن تیرہ دن تک منایا جاتا ہے اور عام تعطیل ہوتی ہے۔ ان چھٹیوں کا تیرہواں دن منحوس گردانا جاتا ہے اور خاندان کے افراد اس دن گھر چھوڑ کر باہرنکل جاتے ہیں اور پورا دن گھر سے باہر کھانے پینے اور کھیلنے کودنے میں گزار دیتے ہیں اور اس طرح وہ اپنی تعطیلات کا اختتام مناتے ہیں۔نو روز بہارنو کی آمد کی نوید کے ساتھ ساتھ خوبصورت انداز میں سجی میز کو دیکھنے کا وہ موقع ہوتا ہے، جو سال میں ایک بار ہی سجائی جاتی ہے۔ ادھروادی کے شیعہ اکثریتی علاقوں میں نوروز عالم کے موقعہ پر زبردست جوش و خروش دیکھنے کو ملا اور ان علاقوں میں اس موقعہ پر زبردست گہما گہمی کو دیکھنے کوملی۔اس سلسلے میں سرکاری طور پر تعطیل تھی۔ و سطی ضلع بڈگام ، پٹن ، ماگام ، سوناواری، بارہمولہ ، سرینگر اور دیگر کئی علاقوں میں نوروز عالم کے سلسلے میں کئی تقریبات کا انعقاد کیاگیا جس کے دوران لوگوں نے ایک دوسرے کو مبارکباد پیش کی ہے اس مو قعہ پر گھروں میں خصوصی پکوان تیار کئے گئے تھے اور بظاہر عید جیسا سماں لگ رہا تھا۔ ادھر لہیہ ، کرگل اور جموں صوبے کے شیعہ آبادی والے علاقوں میں یہ تہوار عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا جس کے دوران امام باڑوں کے اردگرد خصوصی چراغاں کیا گیا تھا۔ اس موقعہ پر لوگ ایک دوسرے کے ساتھ گلے ملے۔ محققین اور مورخین کے مطابق وادی کشمیر میں یہ تہوار گذشتہ کئی صدیوں سے منایا جارہا ہے ۔ اُن کا کہنا ہے کہ ایرانی تہذیب اور تمدن کے کشمیر پر گہرے اثرات سے ہی نوروز کا تہوار یہاں انتہائی جوش وخروش کے ساتھ منایا جاتا ہے ۔ نوروز عالم ست متعلق شیعہ مسلمانوںکا عقیدہ ہے کہ یہ دن انسان کیلئے ایک دعوت فکر ہے کیونکہ اس دن اللہ تعالیٰ نے روئے زمین پر اپنے خاص بندوں اور انبیا کرام کو انعام واکرام سے نواز ہے۔