سید انیس الحق(پونچھ)
22 مارچ 1993 سے ہر سال پوری دنیا میں ”عالمی یوم آب“ منایا جاتا ہے جس میں پانی کے فوائد، اس کی قلت، صاف پانی کے حصول اور اس کے تحفظ پر غور وفکر کیا جاتا ہے۔ایک سروے کے مطابق زمین کا 70.9 فیصد حصہ پانی سے گھرا ہوا ہے۔لیکن باوجود اس کے پوری دنیا میں اس وقت پانی کی قلت کے خطرات منڈلا رہے ہیں۔گویہ پانی کی پریشانی سے پوری دنیا میں ہاہا کار مچی ہوئی ہے۔جبکہ دنیا کہ کئی ممالک کے مابین پانی کو لیکر عجیب و غریب صورت حال بنی ہوئی ہے۔پانی کا مسئلہ جہاں ہندوپاک کے درمیان ایک اہم موضوع ہے وہیں وطن عزیز ہندوستان کی کئی ریاستوں میں بھی پانی کے استعمال کو لیکر تنازعات ہیں۔ لیکن باوجود اس کے ملک میں پانی کی فراہمی کو لیکر مثالی کام ہو رہا ہے جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔وزیر اعظم کے وزن ”سب کاساتھ،سب کا ویکاس اور سب کے پریاس“ کے مدنظر جل جیون مشن جیسی اسکیمیں روبہ عمل ہیں۔جن کے تحت پینے کے پانی کی صلاحیت کو اعلیٰ ترجیحات دی گئی ہیں۔وہیں مشن کا موٹو ہے کہ ’کوئی بھی دیہی گھر پانی کی سپلائی سے محروم نہ رہے اور ہر دیہی مکان میں نل کے پانی کا کنکشن فراہم کیا جائے۔‘
ایک رپورٹ کے مطابق فی الحال ملک میں 83 اضلاع کے گھروں میں اور 1.28 لاکھ سے زیادہ گاؤں میں نل کے پانی کی سپلائی کی جا رہی ہے۔اس کے علاوہ ملک میں دو ہزار پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی لیبارٹریاں عوام کے لئے کھولی گئی ہیں جن کے تحت لوگ ٹسٹ کئے گئے اپنے پانی کے سیمپل حاصل کرسکتے ہیں۔جبکہ وہ معمولی قیمت پر پانی کے نمونے کی جانچ کرا سکتے ہیں۔وہیں صرف جموں کشمیر کی بات کی جائے تو یہاں پانی کی جانچ کرنے والی 97 لیبارٹریاں ہیں۔ واضح رہے کہ سال 2019 میں اس مشن کے شروع ہونے پر ملک میں 19.20 کروڑ دیہی گھروں میں سے صرف 3.23 کروڑ یعنی 17 فیصد نل کے پانی کی سپلائی تھی۔ کوڈ 19 عالمی وبا اور بعد میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے درپیش چیلنجوں کے باوجود اس مشن کے شروع ہونے کے بعد سے 5.42 کروڑ یعنی 28 فیصد گھروں کو نل کا پانی سپلائی کیا گیا ہے۔8.65کروڑ یعنی45 فیصد دیہی گھر نل کے ذریعہ پانی حاصل کرتے ہیں۔ گوا، تلنگانہ، انڈو مان نکوبار جزائر، دادر نگر حویلی اور دمن و دیو، پڈو چیری اور ہریانہ ایسی ریاست و مرکز کے زیر انتظام علاقے بن گئے ہیں جہاں ہر گھر جل اسکیم پہنچ چکی ہے۔ یعنی یہاں 100 فیصد گھروں میں نل کا پانی سپلائی کیا جا رہا ہے۔وہیں مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر میں جل جیون مشن کو آگے بڑھانے کے مقصد سے اسے سال 2022-23 کے تحت مجموعی طور پر 9289.15 کروڑ روپے کی رقم مختص کی ہے۔یہ پچھلے سال کے بجٹ میں مختص کردہ رقم سے زیادہ ہے۔سال 2021-22 میں، مرکز نے 2747 کروڑ روپے مختص کیے تھے جو کہ سال 2020-21 کے مقابلے میں تقریباً 4 گنا زیادہ تھی۔ ہر سال جے جے ایم کے بجٹ میں اضافہ ہر گھر کو نلکے کے پانی کے کنکشن فراہم کرنے اور جانچ، نگرانی اور نگرانی کے ذریعے پانی کے معیار کے انتظام کی صلاحیت بڑھانے کے اپنے عزم کو عملی جامہ پہنانے کے لیے حکومت کی تشویش اور سنجیدگی کا عکاس ہے۔وہیں جل جیون مشن کا تصور دیہی علاقوں میں پینے کے پانی کی فراہمی، مقررہ معیار کی مناسب مقدار میں مستقل اور طویل مدتی بنیادوں پر سستی سروس ڈیلیوری چارجز پر ہے جس سے دیہی برادری کے معیار زندگی میں بہتری آئے گی۔جموں و کشمیر کا مرکزی علاقہ مالی سال 2022-23 تک ’ہر گھر تک نل اور جل‘ یوٹی بننے پر غور کر رہا ہے۔ واضح رہے یوٹی میں کل 18.35 لاکھ دیہی گھرانوں میں سے 10.39 لاکھ یعنی 57فیصد گھرانوں کے پاس نل کے پانی کے کنکشن ہیں۔وہیں ایک اہم کامیابی میں، سری نگر اور گاندر بل اضلاع نے 100 فیصد گھرانوں میں نلکے کے پانی کے کنکشن رکھنے کا ہدف حاصل کیا ہے۔ تمام اسکولوں اور آنگن واڑی مراکز میں پینے، دوپہر کا کھانا پکانے، ہاتھ دھونے اور بیت الخلاء میں استعمال کے لیے نل کے پانی کی دستیابی کو یقینی بنانے کی بھی کوششیں کی جا رہی ہیں۔اس کے چلتے گزشتہ ماہ کی 8 فروری کو جموں و کشمیر انتظامیہ میں چیف سکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے مرکزی فلیگ شپ پروگرام جل جیون مشن کے تحت پورے جموں و کشمیر میں شروع کیے گئے کاموں کا ورچوئل جائزہ لیا۔ انہوں نے مشن میں اب تک ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لینے کے لیے عوام اور محکمہ کے افسران سے بات چیت کی۔ وہیں اس دوران چیف سکریٹری نے افسران سے مشن کی پیش رفت کے بارے میں پوچھا اور ان سے کہا کہ وہ بغیر کسی ناکامی کے ڈیڈ لائن کو پورا کریں۔ انہوں نے انہیں ہدایت کی کہ وہ ہر اسکیم کے تمام اجزاء کو مکمل کرنے کے لیے ٹینڈر کریں۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ بقیہ کاموں کی ٹینڈرنگ میں تیزی لائیں تاکہ ان کاموں کو اس سال مارچ سے پہلے مکمل کر لیا جائے۔ وہیں اس موقع پر پرنسپل سکریٹری، شالین کابرا نے تفصیلی جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ اس مشن کے تحت تمام دیہی اداروں جیسے اسکولوں، آنگن واڑی مراکز اور صحت کے اداروں کو پائپ سے پانی فراہم کیا گیا ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ اس مشن کے تحت ہر بقیہ دیہی گھرانے کو اس سال جون تک نل کے پانی کا کنکشن مل جائے گا کیونکہ اس وقت تک زیادہ تر اہداف مکمل ہو جائیں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ 6774 کاموں میں سے 6712 کا ٹینڈر ہو چکا ہے اور 3696 کام اب تک الاٹ ہو چکے ہیں۔
یو ٹی میں فی الحال 1893 کام جاری ہیں اور 284 کام مکمل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس سال مارچ تک مشن کے تمام کاموں کو الاٹ کر دیا جائے گا۔اس سے صاف ہے جموں وکشمیر یوٹی انتظامیہ کی جل جیون مشن کو کامیاب بنانے کی کوشش بہتر ڈھنگ سے ہو رہی ہے۔علاوہ ازیں سرکاری و غیر سرکاری تنظیمیں بھی جل جیون مشن کو یوٹی میں کامیاب بنانے اور ہر گھر جل پہنچانے میں سرکار کو تعاون دے رہے ہیں۔وہیں ہندوستان کی معروف تنظیم چرخہ ڈیولپمنٹ کمیونیکیشن نیٹورک کے دیہی قلمکاروں نے بھی سال کے آغاز میں ہی ہر گھر پانی پر مضامین کی ایک سیریز کا آغاز کیا جس کے تحت یوٹی کے مختلف اضلاع میں پھیلے چرخہ کے دیہی قلمکاروں نے ایک درجن سے زائد مضامین لکھ کر سرکار کی توجہ کو اس طرف مبزول کروانے میں اپنا اہم کردار نبھایا۔اس کے نتیجے میں سرحدی ضلع پونچھ میں محکمہ جل شکتی نے کافی بہتر طور پر کام کیے ہیں۔جن کی عوامی سطح پر کافی تعریف بھی ہو رہی ہے۔ مثال کیلئے پونچھ ضلع کے کھنیتر گاؤں میں محکمہ نے گزشتہ کئی سالوں سے پانی کیلئے ترس رہے ایک محلہ کے لوگوں کیلئے پانی کا مستقل حل کر ایک ہینڈ پمپ نکال کر باضابطہ طور پر اس میں موٹر انسٹال کر ہر گھر پانی پہنچانے کی مثال پیش کی۔ اس کے علاوہ بھی محکمہ نے جل جیون مشن کی عمل آوری کیلئے ضلع سطح پر کئی تقریبات کئے ہیں۔ وہیں گزشتہ دنوں محکمہ جل شکتی ہیڈرولک ونگ کے سپرنٹینڈنٹ انجنیئرنے محکمہ کے ملازمین کا ایک جائزہ اجلاس طلب کرتے ہوئے جل جیون مشن کی عمل آوری پر بات چیت کی۔ اس دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ جل جیون مشن کے تحت پونچھ میں 128 اسکیمیوں کی منظوری ہوئی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ ان اسکیمیوں کے نفاذ کیلئے گاؤ ں سطح پر ولیج ایکشن کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئی ہیں۔جن کی دیکھ ریکھ میں ایکشن پلان مرتب کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان 128 اسکیموں سے 75 کیلئے ٹنڈر ہو چکے ہیں اور 35 پر آ لاٹمنٹ ہونی ہے۔انہوں نے بتایا کہ 47 بور ویل بھی نکل چکے ہیں اور باقی پر کام جاری ہے جو 31 مارچ تک مکمل ہو جائے گا۔علاوہ ازیں سپرنٹینڈنٹ انجنیئر نے بتایا کہ جون 2023 سے پہلے ہر گھر میں پانی کا کنکشن دیا جائے گا۔تاہم اس سے صاف ظاہر کہ محکمہ جل شکتی اور یوٹی انتظامیہ کے تمام بڑے آفسران ہر گھر پانی پہنچانے کی مہم پر کمر بستہ ہیں۔ امید ہے کہ یوٹی انتظامیہ کا جل جیون مشن جون 2023 سے پہلے اپنے ہدف کو پار کر لے گا۔(چرخہ فیچرس)