سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم خان جو طویل عرصے سے کورونا وائرس سے متاثرہ تھے، انہیں آج یہاں میدانتا اسپتال سے فارغ کردیا گیا۔اس کے بعد وہ سیتا پور جیل چلے گئے۔رکن پارلیمنٹ اعظم خان اور ان کے بیٹے کو کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد لکھنؤ کے میدانتا اسپتال میں علاج کے لیے داخل کرائے گئے تھے۔اسپتال میں علاج کے دوران اعظم خان کی حالت انتہائی نازک ہوگئی تھی، حتی کہ انہیں اسپتال کے آئی سی یو میں داخل کرا دیا گیا تھا۔آج منگل کو دونوں کو میدانتا اسپتال سے چھٹی مل گئی،اسپتال کے عملے کے مطابق اب وہ دونوں صحت مند ہیں۔اسپتال سے فارغ ہونے کے بعد اعظم خان اور اس کے بیٹے عبداللہ اعظم کو اب سیتا پور جیل بھیج دیا گیا ہے۔ اعظم اور عبد اللہ کو لینے کے لئے سیتا پور سے فورس آئی تھی۔ توقع ہے کہ آج سہ پہر تک وہ سیتا پور پہنچ جائیں گے۔سیتا پور جیل میں طبیعت خراب ہونے پر ایس پی رہنما اعظم خان کو انتظامیہ نے 9 مئی 2021 کو میدانتا اسپتال میں داخل کرایا تھا۔ وہ اور ان کے صاحبزادے کورونا مثبت تھے۔ دونوں کو ایک ساتھ مدانتا میں داخل کرایا گیا تھا۔اعظم خان ان کے بیٹےعبداللہ اعظم اور اہلیہ تنزین فاطمہ کو چوری ، دھوکہ دہی اور جعلسازی کے معاملات کے بعد گذشتہ سال فروری 2020 میں جیل بھیج دیا گیا تھا۔تنزین فاطمہ کو دسمبر 2020 میں ضمانت پر رہا کیا گیا تھا لیکن اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم خاں کی ضمانت سے انکار کردیا گیا۔