کشمیر انفو//
سانبہ/24؍اپریل:لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے سوموار کو پالی سانبہ میں یوم قومی پنچایتی راج کی تقریب میں شرکت کی۔اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے یوٹی سطح کے پنچایت ایوارڈز حاصل کرنے والوں کو اعزازات سے نوازا ۔
اُنہوں نے کمیونٹی کی شرکت کے لئے ’’ میرا سانبہ ‘‘ سوچھتا ایپ کا بھی آغاز کیا اور سانبہ کے لئے 18 اور اننت ناگ کے لئے 6 نوکیا سمارٹ پورس کا اِفتتاح کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے پنچایتی راج نمائندوں سے خطاب کیا اور جموںوکشمیر کی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی پنچایتوں کی داستانوں پر روشنی ڈالی جنہیں قومی سطح پر تین زُمروں میں نوازا گیا ہے
اُنہوں نے مزید کہا کہ یہ پنچایتیں دیگر پی آر آئیز کو خدمات اور عوامی سامان کی فراہمی کو بہتر بنانے کی ترغیب دے رہی ہیں۔اُنہوں نے کہا ،’’ سماجی ۔ اِقتصادی تبدیلی کے ایجنٹوں اور دیہی ترقی کے طور پر پنچایتیں قوم کی تعمیر اور شہریوں کو دیر پا ترقی کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے بااِختیار بنانے میں اہم کردار اَدا کر رہی ہیں۔‘‘لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ عام آدمی اور پنچایتوں کی اِجتماعی کوششیں جموںوکشمیر یوٹی کے چھوٹے گائوں کے بڑے خوابوں کو پورا کرنے میں اہم کردار اَدا کر رہی ہیں۔اُنہوں نے مزید کہا کہ جموںوکشمیر میں تین درجے نچلی سطح پر جمہوریت کو قائم اور مضبوط کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی جی نے تیز رفتار اور جامع ترقی کو یقینی بنانا ہے ۔ اُنہوں نے تمام عوامی نمائندوں پر زور دیا کہ وہ گرام سوراج سے مہاتما گاندھی کے پورن سوراج کے خواب کو پورا کرنے کے لئے پسماندہ اَفراد کو ترجیح دیں۔اُنہوں نے مزید کہاکہ ہماری کوششوں کو ترقیاتی عدم توازن کو دُور کرنے پر بھی توجہ دینی چاہیے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،
’’ دیہی ترقی ملک کی ترقی کا بنیادی ستون ہے اور اَپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے گرام پنچایتوں کو تمام شہریوں کی اِقتصادی بااِختیار بنانے میں اہم کردار اَدا کرنا ہوگااور ہر فرد تک پہنچنے والے فوائد اور نچلی سطح پر منصوبہ بندی اور اِس پر عمل درآمد میں فعال شرکت کو یقینی بنانا ہوگا۔‘‘
اُنہوں نے کہا کہ وزیرا عظم نریندر مودی جی کے پالی کے تاریخی دورے نے جموںوکشمیر یوٹی میں مضبوط اور اتما نربھر میں پنچایتوں کو بنانے کی بنیاد رکھی۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ مجھے فخر ہے کہ پالی مختلف شعبوں میں ترقی کر رہی ہے اور یہ دیہی ترقی کے ماڈل کے طور پر اُبھری ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے جموںوکشمیر میں نچلی سطح پر جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لئے اُٹھائے گئے اہم اقامات پر روشنی ڈالی۔اُنہوں نے مزید کہا،’’ پنچایتی راج کے تین سطحی نظام کی ہرسطح پر فنڈز ، کاموں اور کاموں کی منتقلی اور بہتر تال میل نے دیہی سماج کی اُمنگوں کو زبردست فروغ دیا ہے ۔ یہ ہمارا پختہ عزم ہے کہ پی آر آئیز کو مزید طاقتور اور مؤثر بناناہے۔‘‘لیفٹیننٹ گورنر نے ترقی پسند پالیسیوں اور سکیموں پر بھی بات کی جن کا مقصد کسانوں کی آمدنی میں اِضافہ ، ان کی مہارتوں کو بڑھانا اور اُنہیں مرکزی معاونت والی اور یوٹی کی مختلف سکیموں سے براہِ راست جوڑنا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ زرعی اور اس سے منسلک شعبوں کی مجموعی ترقی کے لئے5,013 کروڑ روپے کی لاگت کے 29 منصوبوں پر عمل درآمد میں حکومت کی کوششوں کی تکمیل کریں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اِس جامع زرعی ترقیاتی منصوبے کی کامیابی جموں وکشمیر کے خوشحال مستقبل کی رہنمائی کرے گی اور اَگلے پانچ برسوں میں جموںوکشمیر کے جی ڈی پی میں زراعت شعبے کے تعاون کو دوگنا کرنے میں مدد کرے گی۔
اُنہوں نے سمرتی کاکش کا اِفتتاح بھی کیا اور اِس موقعہ پر ’’ سوچھتا کاروان ‘‘ کو ہری جھنڈی دِکھا کر روانہ کیا۔جموںوکشمیر منتخب نمائندوں کی صلاحیت سازی اور تربیت سے متعلق اَمرت سروور اور کافی ٹیبل بُک پر ایک مجموعہ بھی جاری کیا گیا۔
اِس مقوعہ پر ممبر پارلیمنٹ جُگل کشور شرما، چیئرپرسن ڈی ڈی سی سانبہ کیشودت شرما، ڈی ڈی سی چیئرپرسنز ، صوبائی کمشنر جموں ، اِنتظامی سیکرٹریز ، پی آر آئی کے اراکین ، اعلیٰ حکام اور عوام کی بڑی تعداد موجود تھی۔