جی 20اجلاس کے انعقاد میں بس چند ہی دن باقی رہ گئے ہیں۔ اس سلسلے میں جموں کشمیر کی انتظامیہ جس کی قیادت لیفٹیننٹ گورنر کررہے ہیں، انتظامات کو حتمی شکل دینے میں پوری طرح سے مصروف ہے۔ سرینگر جہاں عالمی مندوبین کی آمد ہوگی اور جہاں پر اجلاس کا انعقاد ہونے جارہا ہے، کو دلہن کی طرح سجھایا جارہا ہے۔ شہر سرینگر میں ایک سال قبل ہی کئی تعمیری و تجدیدی پروجیکٹوں کو ہاتھ میں لیا گیا تھا۔ ان پروجیکٹوں پر دن رات دو شفٹوں میں تجدیدی کام کو جاری رکھا گیا تاکہ وقت مقررہ کے اندر اندر یہ پروجیکٹ مکمل ہوں اور جی20اجلاس بغیر کسی خلل کے منعقد ہوجائے۔ سرینگر میونسپل کارپوریشن کی ذیلی شاخ سمارٹ سٹی کے تحت شہر سرینگر کی تجدید کاری کیلئے درجنوں پروجیکٹوں کا آغاز کیا گیا جن پر تعمیراتی کام شدومد کیساتھ جاری ہے۔ ان پروجیکٹوں کو بھر وقت نپٹانے کیلئے صوبائی انتظامیہ کشمیر نے کئی مواقع پر شہر سرینگر کے کئی دورہ کرکے کام کی رفتار کا جائزہ لیا اور متعلقہ تعمیراتی ایجنسیوں کو ہدایت دیتے ہوئے کام کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت دی۔ آٹھ ماہ قبل شہر سرینگر کا اگر جائزہ لیا جائے، تو یہاں کی بیشتر سڑکیں کھودڈالی گئیں تھی جبکہ کئی راستوں کو گاڑیوں کی نقل و حرکت کیلئے مکمل طور پر بند کیا گیا تھا تاکہ جاری تعمیراتی کام بغیر کسی خلل کے وقت پر مکمل ہوجائے۔ تاہم آج کی تاریخ میں شہر سرینگر پر نظر دوڑانے سے یہ بات عیاں ہوجاتی ہے کہ محنت کبھی بھی ضائع نہیں ہوتی اور محنت ہمیشہ رنگ لاتی ہے۔ گزشتہ آٹھ یا دس مہینوں کے دوران جموں کشمیر کی حکومت نے جو اقدامات اُٹھائے وہ اب حقیقی روپ اختیار کرچکے ہیں۔ شہر سرینگر کا قلب مانے جانے والا لعل چوک اور اس کے گردو نواح کے علاقوں کی ہیت ہی تبدیل ہوچکی ہے۔ یوں کہا جائے کہ شہر سرینگر کی کایا ہی پلٹ چکی ہے تو بے جا نہ ہوگا۔چند روز قبل لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے شہر کے معروف مارکیٹ پولو ویو کا افتتاح کیا۔ اس موقعہ پر اُن کے ہمراہ سمارٹ سٹی کے سی اِی اُو عامر اطہر خان اور دیگر افسران بھی شامل تھے۔ شہر کے اس قدیم مارکیٹ کو اتنا خوبصورت اور جاذب النظر بنایا گیا ہے کہ انسان ورطہ حیرت میں پڑجاتا ہے کہ وہ سرینگر میں موجود ہے یا کسی یورپین ملک میں سفر کررہا ہے۔ پولو ویو سرینگر کا پہلا ایسا مارکیٹ بن چکا ہے جو صرف پیدل چلنے والوں کیلئے مخصوص کردیا گیا ہے تاکہ پیدل چلنے والوں کے ذریعہ یہاں موجود دوکاندار جو زیادہ تر ہینڈلوم اور آرٹ کی تجارت سے وابستہ ہیں، کا کاروبار بھی فروغ پائے۔ پولو ویو کا یہ خوبصورت مارکیٹ ایسا پہلا مارکیٹ ہے جہاں تمام ترسیلی لائنیں زیر زمین کردی گئی ہیں تاکہ یہ مارکیٹ موسمی صورتحال کی کٹھنائیوں کا اچھی طرح سے مقابلہ کرسکے۔ مارکیٹ کو عوام کے نام وقف کرنے کے بعد سے اب تک ہزاروں افراد نے یہاں آکر فوٹو اُٹھائے اور اُن تصویروں کو سماجی رابطہ گاہوں پر شیئر کیا۔ اسی طرح پولو ویو کے ارد گرد تجارتی علاقوں میں بھی سمارٹ سٹی کے تحت کئی کام انجام دئے گئے ہیں جن کی وجہ سے لعل چوک کی خوبصورتی میں مزید چار چاند لگ گئے ہیں۔ ادھر شہر کے تاریخی گھنٹہ گھر پر بھی تجدیدی کام تیزی کیساتھ جاری ہے۔ اعلیٰ حکام کے مطابق گھنٹہ گھر اور دیگر اہم پروجیکٹوں پر جاری تجدید اور تعمیراتی کام جی 20اجلاس کے انعقاد سے قبل ہی مکمل کیا جائے گا جبکہ دیگرپروجیکٹ بھی امسال کے آخر تک مکمل ہونے کی اُمید ہے۔ ادھر جی 20میں شامل ہونے والے عالمی مندوبین یہاں ہونے والی میٹنگوں میں شرکت کے علاوہ وادی کشمیر کے کئی مقامات کی سیر پرجارہے ہیں جن میں شہرۂ آفاق گل مرگ بھی شامل ہیں۔ اُمید ہے کہ اس تاریخی اجلاس کی وساطت سے وادی کشمیر میں سیاحوں کی آمد میں کئی گنا اضافہ ہو اور یہاں کی معیشت میں ایک نمایاں تبدیلی واقع ہوجائے ۔