نیوز ڈیسک//
بیجنگ ۔ 8؍جولائی: امریکی ٹریژری سکریٹری جینیٹ ییلن نے عالمی چپ سازی کی صنعت کے لیے اہم دو اسٹریٹجک خام مال پر چین کے نئے برآمدی کنٹرول پر "تشویش” کا اظہار کیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دورہ چین کے پہلے روز چین میں ایگزیکٹوز کے ایک گروپ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔یہ معاملہ بیجنگ کی جانب سے گیلیم اور جرمینیم کی بیرون ملک فروخت پر عائد پابندیوں سے متعلق ہے، جو سیمی کنڈکٹر بنانے کے لیے ضروری عناصر ہیں۔پیر کے روز، چین نے گیلیم اور جرمینیم کی بیرون ملک فروخت پر پابندیاں عائد کر دیں جو سیمی کنڈکٹرز بنانے کے لیے ضروری عناصر ہے۔بیجنگ کا یہ اقدام دنیا کی دو اعلیٰ معیشتوں کے درمیان بڑھتے ہوئے رگڑ کا ذریعہ بن گیا ہے۔ سی این این نے رپورٹ کیا کہ اس اقدام کو بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے چین کو ایڈوانس چپ کی فروخت پر پابندی کے ردعمل کے طور پر دیکھا گیا، جس کا اعلان گزشتہ سال اکتوبر میں کیا گیا تھا۔سی این این نے بیجنگ میں امریکی کاروباری افراد کی ایک میٹنگ میں یلن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "میں… سیمی کنڈکٹرز جیسی ٹیکنالوجیز میں استعمال ہونے والی دو اہم معدنیات پر چین کی طرف سے حال ہی میں اعلان کردہ نئے برآمدی کنٹرول کے بارے میں فکر مند ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم اب بھی ان اقدامات کے اثرات کا جائزہ لے رہے ہیں، لیکن وہ ہمیں لچکدار اور متنوع سپلائی چینز کی تعمیر کی اہمیت کی یاد دلاتے ہیں۔پہلے دن میں، ییلن نے لیو ہی سے ملاقات کی، جو سابق نائب وزیر اعظم اور اس سے پہلے اپنے چینی ہم منصب تھے۔ انہوں نے چین کے مرکزی بینک کے گورنر یی گینگ سے بھی ملاقات کی۔محکمہ خزانہ نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ ییلن کا یہ دورہ امریکی صدر جو بائیڈن کی گزشتہ نومبر میں چینی رہنما ژی جِپنگ کے ساتھ ملاقات کے بعد کی گئی ہدایت کے بعد ہوا ہے تاکہ امریکہ اور چین کے درمیان عالمی اقتصادیات اور مالیاتی پیش رفت سمیت متعدد مسائل پر رابطے کو گہرا کیا جا سکے۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق، دیگر امریکی حکام کے ساتھ، ییلن نے طویل عرصے سے بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے مواصلات کو گہرا کرنے اور دنیا کی دو اعلیٰ معیشتوں کے درمیان درجہ حرارت کو کم کرنے کی خواہش کا اشارہ دیا ہے۔اپریل میں، یلن نے کانگریس کے سامنے ایک گواہی میں چین کے ساتھ تعلقات کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ "تقسیم کرنا ایک بڑی غلطی ہو گی۔چین میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں اور قابل اعتراض تجارتی پالیسیوں پر مزید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ییلن نے کہا کہ ان مسائل کو "حل کرنا” ضروری ہے۔جون میں، اس نے اعلیٰ امریکی سی ای اوز کے ایک گروپ کو بتایا کہ امریکہ کے لیے چین کے ساتھ مخصوص اور فوری عالمی چیلنجز پر کام کرنا بہت ضروری ہے۔