بھاجپا سرکار نے بہادرانہ قدم اُٹھا کر دفعہ 370کو ہٹایا: ڈاکٹر جتندر سنگھ
نیوز ڈیسک//
سری نگر:۱۰،جولائی:مرکزمیں 9برسوں سے برسراقتدارجماعت بھاجپا کے سینئر لیڈر اور وزیر اعظم کے دفترمیں تعینات وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندرسنگھ نے پیر کو کہا کہ جموں و کشمیر میں پہلی بارزمینی سطح پر جمہوری نظام وزیر اعظم نریندر مودی نے3 درجاتی پنچایتی انتخابات کرانے کے بعد قائم کیا۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ370عارضی تھالیکن کانگریس اپنے دور حکومت میں اس کو ہٹانے میں ناکام رہی جبکہ وزیراعظم مودی کی سربراہی والی سرکار نے اس کوختم کردیا اور 70 سالہ پرانانظام کابھی خاتمہ ہوگیا۔جے کے این ایس کے مطابق مولاناآزاد روڑ پرواقع ایس پی ہائراسکنڈری اسکول میں منعقدہ ایک تقریب کے حاشیے پرنامہ نگاروں کے سوالات کاجواب دیتے ہوئے کہاکہ جموں و کشمیر کی تاریخ میں پہلی بارزمینی سطح کی جمہوریت پروان چڑھی ہے۔انہوںنے کہاکہ جموں وکشمیرمیںپچھلے 70 سالوں سے زمینی سطح پر جمہوریت غائب تھی۔ڈاکٹر جتندرسنگھ نے کہاکہ جموں و کشمیر میں پہلے جمہوریت موجود نہیں تھی۔ آج جمہوریت نچلی سطح پر ہے اور یہ گزشتہ 70 سالوں میں پہلی بار ہوا ہے۔وہ اس سوال کا جواب دے رہے تھے کہ کیا جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات ہوں گے۔ آرٹیکل 370 سے متعلق ایک اور سوال کے جواب میں، مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتندرسنگھ نے کہا کہ اس وقت کے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال آئین ساز اسمبلی میں ریکارڈ پر ہیں کہ آرٹیکل370 عارضی ہے اور اسے ختم کر دیا جائے گا۔ لیکن کانگریس 70برسوں میں اسے ہٹا نہیں سکی۔انہوںنے کہاکہ درحقیقت، انہیں کانگریس کے وعدے کو پورا کرنے کیلئے وزیراعظم مودی اور بی جے پی کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔بنگال میں ہونے والے واقعات پر ڈاکٹر جتیندرسنگھ نے کہا کہ سیاسی منافقت کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ جو لوگ مرکز پر لوگوں کے قتل کا الزام لگاتے تھے وہ خود عام شہریوں کو مار رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ بنگال میں گورننس کی ناکامی ہے اور یہ کہ ریاستی دہشت گردی ہے۔ڈاکٹر جتیندرسنگھ نے کہاکہ ایک جمہوری نظام میں، ریاستی دہشت گردی کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ تاہم، ڈاکٹر جتیندرسنگھ نے یونین سول کوڈ (UCC) سے متعلق سوال کو ٹال دیا۔