دفعہ 370کی منسوخی کے بعد جموں کشمیر میں صنعتی انقلاب برپا
سرینگر// نگران نیوزڈیسک// وزیر اعظم نریندر مودی نے دفعہ 370پر ملک کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لعل نہرو پر ایک مرتبہ پھر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ بعض لوگوں نے جموں کشمیر سے متعلق خصوصی پوزیشن میں انتہائی تاخیر برتی اور اس بات کا دعویٰ کیا تھا کہ یہ معاملہ محض ایک دن میں نمٹایا جائے گا۔ انڈیا ٹوڈے کو دئے گئے انٹرویو میں وزیر اعظم نریندر مودی نے بتایا کہ بعض لوگوں کو عارضی چیزوں کو ختم کرنے میں تاخیر کا مسئلہ درپیش رہتا ہے۔ انہوں نے پنڈت جواہر لعل نہرو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ موصوف نے اپنے دور اقتدار میں پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ دفعہ 370گھستے گھستے ایک دن غائب ہوجائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ جموں کشمیر کی خواتین اور پسماندہ طبقوں سے وابستہ لوگ گزشتہ سات دہائیوں سے اپنے بنیادی حقوق سے محروم رکھے گئے۔ دفعہ 370کی منسوخی کے فیصلے کو سراہتے ہوئے وزیر اعظم مودی کا کہنا تھا کہ خصوصی پوزیشن کے خاتمہ کے بعد جموں کشمیر اور لداخ کے عوام اب پوری طرح سے آزاد ہوچکے ہیں جو اپنے مستقبل کو اب خود اپنے ہاتھوں سے تشکیل دے رہے ہیں۔خیال رہے رواں ماہ کی گیارہ تاریخ کو سپریم کورٹ نے دفعہ 370پر فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی سرکار کے 2019کے اقدام کو ہی برقرار رکھا۔ نریندر مودی کی قیادت والی بھاجپا سرکار نے 5اگست 2019کو پارلیمنٹ میں ارکان کے ووٹ کے ذریعہ جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن کو ختم کردیا اور یوں جموں کشمیر کی ریاست کو دومرکزی زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کردیا گیا۔جموں کشمیر میں چنائو سے متعلق ایک سوال کا جوا ب دیتے ہوئے وزیر اعظم مودی کا کہنا تھا کہ جموں کشمیر یونین ٹریٹری میں تین دائروں والا پنچایتی راج نظام قائم کیا گیا ہے جبکہ اسی نظام کی وساطت سے زمینی سطح پر 35ہزار عوامی نمائندوں کا انتخاب بھی عمل میں لایا گیا ہے۔انہوںنے بتایا کہ جموں کشمیر کی خواتین اب نئی تاریخ رقم کررہی ہیں اور مختلف شعبوں میں اپنا نام کما رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں خصوصی پوزیشن کے خاتمہ کے بعد اب نئی صنعتیں کھولی جارہی ہے اور یوٹی ایک نئے صنعتی انقلاب کے دور سے گزر رہی ہے، جبکہ وادی میں سیاحتی سیزن نئے منزلیں طے کررہا ہے۔