دہی غذائیت کا ایک پاور ہاؤس ہے، جس کا روزانہ استعمال کرنے سے صحت کے بہت سے فوائد ہوتے ہیں۔متعدد مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ دہی گٹ مائکرو بائیوٹا کی ساخت کو تبدیل کرسکتا ہے۔ دہی کم درجے کی آنتوں کی سوزش، وزن میں اضافے اور انسولین کے خلاف مزاحمت کے خطرے کو کم کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ایک تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ دہی نے بائٹریٹ نامی شارٹ چین فیٹی ایسڈ کو بڑھاکراور بائلوفلا واسڈ ورتھیا نامی خراب بیکٹیریا کو کم کیا ۔جو چڑچڑاپن آنتوں کے سنڈروم کا سبب بنتا ہے۔ آئیے جانتے ہیں روزانہ دہی کھانے کے چند فوائد۔
گرمی کے موسم میں پیٹ کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے دہی سے بہتر کوئی چیز نہیں ہو سکتی۔ آپ چھاچھ یا میٹھی لسی دہی کسی بھی شکل میں کھا سکتے ہیں۔ لیکن کچھ لوگوں کو گرمیوں میں بھی دہی کھانے سے کچھ مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ جیسے پھنسیاں، الرجی، ہاضمے کے مسائل، جسم میں گرمی کا احساس وغیرہ۔ بچپن سے ہم سنتے آئے ہیں کہ دہی میں ٹھنڈک کا اثر ہوتا ہے اور اسے کھانے سے جسم ٹھنڈا رہتا ہے۔ لیکن اگر آپ براہ راست دہی کھاتے ہیں تو اسے کھانے کا صحیح طریقہ جانیں۔
دہی کی نوعیت گرم ہے
’اونلی مائی ہیلتھ‘ میں شائع خبر کے مطابق گرمیوں میں دہی کھانا فائدہ مند ہے۔ لیکن اگر آپ زیادہ دہی کھاتے ہیں تو یہ جسم کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ کیونکہ دہی کا اثر ٹھنڈا نہیں گرم ہوتا ہے۔ ہم بچپن سے جانتے ہیں کہ اس کی فطرت سرد ہے ۔لیکن آیوروید کے مطابق اس کی نوعیت گرم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گرمیوں میں دہی کھانے سے بعض لوگوں کے جسم کی گرمی بڑھ جاتی ہے۔ اس کی وجہ سے چہرے پر مہاسوں جیسے مسائل سے نجات ملتی ہے۔
گرمیوں میں دہی کھانے کا صحیح طریقہ
گرمیوں میں لسی اور چھاچھ یا دہی کا استعمال آرام سے کیا جا سکتا ہے۔ بہت سی تحقیقوں کے مطابق جب آپ دہی میں پانی ڈالیں۔ تو دہی کی تاثر کا معیار متوازن ہو جاتا ہے۔ یہ گرمی کو کم کرتا ہے۔ اس لیے اگر آپ گرمیوں میں دہی کھاتے ہیں تو ہمیشہ اس میں پانی ملا کر کھائیں۔ یا اچھی طرح پھینٹ کے بعد کھا لیں۔ اس سے جسم کو ٹھنڈک ملتی ہے۔ اس کے علاوہ صحت کو بہت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں۔