سرینگر:جموںوکشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے آج کہا کہ جموںوکشمیر بدل رہا ہے اور لوگ امن وسکون کے متلاشی ہیں اور امن وامان برقرار رکھنے کیلئے سرکار ہر ممکن اقدامات اٹھائیگی ، اس دوران انہوںنے وادی بنگس کو دلفریب اور پرکشش سیاحتی مقام قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ کپوارہ ضلع کا یہ سیاحتی مقام وادی بنگس سیلانیوں کی پہلی پسند بن جائیگا اور سرکار اس کی تعمیر و ترقی کا کام جنگی بنیادوںپر شروع کریگی ؍ الفا نیوز سروس کے مطابق کپوارہ ضلع کے معروف سیاحتی مقام وادی بنگس میں آج فوج نے دو روز میلے کا اہتمام کیا جس میں مقامی لوگوں کے علاوہ مقامی کھلاڑیوں اور دیگر لوگوں نے شرکت کی ۔ا س موقعے پر آج دوسرے روز لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے میلے میں شرکت کرتے ہوئے پہلے میلے کا افتتا ح کیا ۔الفا نیوز سروس کے مطابق فو ج کی اکیس آر آر کی جانب سے وادی بنگس میں ایک میلے کا اہتمام کیا تھا جس میں ضلع انتظامیہ ،فوج ،پولیس اور دیگر سول انتظامیہ کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی ۔الفا نیوز سروس کے مطابق اس میلے کے دوان لیفٹننٹ گورنر نے کہا ہے کہ جموںوکشمیر اب بدل رہا ہے اور تعمیر وترقی کے نئے دور کا آغاز ہوچکا ہے جس کیلئے سرکار اور انتظامیہ مل کر کام کررہی ہے ، انہوںنے مزید کہاکہ سیاحتی صنعت کو پھر سے پروان چڑھانے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے ، ان کا کہنا تھا کہ وادی بنگیس کوسیاحتی مقام بنانے کیلئے ٹورازم ڈیپارٹمنٹ بھی بہت کام کررہی ہے اور ایسے میں فوج نے بھی کام کرنا ہے ۔ لیفٹنٹ گورنر کا کہنا تھا کہ وہ کافی خوش ہیں کہ لوگ ایسے سیاحتی مقامات کی جانب آرہے ہیںاور ایسے میں وہ چاہتے ہیں کہ سیاحتی مقام آنے والے وقت میں سیلانیوں کیلئے ایک بہترین جگہ بن جائے اوراس کیلئے وادی بنگیس کو سیاحتی نقشے پر لانے کی کوششیں تیز کی جائیں گی اور یہاں تعمیر ترقی کو ہر ممکن سطح پر یقینی بنانے کی کوشش کی جائیگی ، لیفٹنٹ گورنر کا کہنا ہے کہ چونکہ اب کشمیر کے اندر سب کچھ بدل رہا ہے اور امن و امان کے ساتھ ساتھ اب تعمیر وترقی کا دور شروع ہوچکا ہے جس میں سیاحتی صنعت کو فروغ دینا سرکار کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔ لیفٹنٹ گورنر نے اس موقعے پر محکمہ سیاحت کو ہدایت دی کہ وہ وادی بنگس کو سیاحتی صنعت پر پروان چڑھانے کیلئے کوششیں شروع کریں ، بنگس میلے کے دوران انہوںنے بنگس تک پہنچنے کیلئے لوگوں کیلئے پکی سڑک تعمیر کی جائیگی اور وہاں موبائل ٹاور بھی نصب کئے جائیں گے ، ان کا مزید کہنا تھا کہ بنگس ایک پر کیف جگہ ہے اوراس جگہ کو مزید خوبصورت بنانے کیلئے ہر طرح کے اقدامات اٹھائے جائیں گے ،انہوںنے مزید کہا کہ اس وادی بنگس تک لوگوں کو لانے اور سیلانیوں کو لبھانے کیلئے ایک انفراسٹرکچر تعمیر کیاجائیگا اور اس سلسلے میں سیاحتی محکمے نے کافی اچھا کام کیا ہے ۔انہوںنے مزید کہاکہ کوڈ کے دور میں بھی فوج اور پولیس کے ساتھ ساتھ انتظامیہ نے بھی بہتر انداز میں کام کیا ہے ۔ اس موقعے پر گورنر نے کئی ایک سٹالوں کا بھی معائینہ کیا جو کہ مقامی لوگوں اور مختلف محکموں کی جانب سے میلے میں نصب کئے گئے تھے ،اس کے علاوہ عام لوگوں کی جانب سے بھی میلے میں شرکت کی گئی جبکہ کئی ایک تمدنی پروگرام بھی پیش کئے گئے ۔ گورنر نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ بنگس تک پہنچنے کیلئے جو کچھ بھی کرنا پڑے وہ حکومت کریگی اور امید ہے کہ آنے والے وقت میں وادی بنگس سیلانیوں کیلئے پر کیف جگہ ثابت ہوگی ،الفا نیوز سروس کے مطابق اس دوران فوج نے بھی اپنے بیان میں صاف کر دیا ہے کہ فوج وادی بنگس کی خوبصورتی کو دوبالا کرنے کیلئے انتظامیہ کے شانہ بشانہ کام کررہی ہے اور ایسے مین جو کچھ بھی مدد انتظامیہ کو چاہئے وہ اس کو عمل میں لاسکتے ہیں ، تاہم اس موقعے پر ڈپٹی کمشنر کپوراہ امام الدین نے بھی بنگس کو ترجیح قرار دیا ،جبکہ آئی جی کشمیر کے علاوہ ایس پی کپوارہ بھی اس موقعے پر بھی موجود تھے ، اس سے پہلے روز بنگس وادی میں مقامی سطح کی کھیلوں کا بھی مظاہرہ کیا گیا جس میں گھوڑ ریس،بھیڑوں کی دوڑ ،کے لعاوہ گجر بکروال اور پہاڑی لوگوں نے بھی اپنے اپنے کرتب پیش کئے ۔ اس کے علاوہ فوج کی جانب سے ایک میڈیکل کیمپ کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں مقامی لوگوں کو مفت ادویات فراہم کی گئیں کیونکہ اس علاقے میںرہنے والے گجر بکروالوں کو بھی میڈیکل سہولیات کے حوالے سے کوئی بھی سہولیات نہیں ہیں اور اس کی وجہ سے طبی سہولیات فوج کی جانب سے فراہم کی جارہی ہیں اور اس کیمپ میں لوگوں کی ایک بڑی تعدا د نے حصہ لیا ، جبکہ اس کے عالوہ کچھ ایک ریلیف بھی فراہم کی گئی ، بتایا جاتا ہے کہ میڈیکل کی ایک ٹیم ڈاکٹروں پر مشتمل تھی اوراس دوران کیمپ میں پانچ سو کے قریب لوگوں کا مفت علاج کیا گیا اور انہین ادویات فراہم کی گئی ،میلے کے دوران تمدنی پروگرام بھی پیش کئے گئے جس میں مقامی گجر بکروالوں نے شرکت کی ۔