سرینگر:حالیہ میں عسکری صفوں میںشامل ہونے والے نوجوانوں کے نام پیغام دیتے ہوئے ادھم پور میں واقع شمالی کمان کے جنرل آفیسر کمانڈنگ ان چیف نے ان تمام نوجوانوں سے کہا ہے کہ وہ اپنی غلطی کا اعتراف کرکے مین اسٹریم لوٹ میں آئیں ان کا تہہ دل سے استقبال کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ فوج زندگیاں لینے کے بجائے ان کو بچانے کیلئے ہیں اور مسلح جھڑپوں کے بیچ میں بھی کوئی ہتھیار ڈالنے کیلئے تیار ہوگا تو اس کا خیر مقدم کیا جائے گا ۔ سی این آئی کے مطابق وسطی ضلع گاندربل کی مانسبل پارک میں فوج کی جانب سے منعقدہ کردہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ادھم پور میں واقع شمالی کمان کے جنرل آفیسر کمانڈنگ ان چیف لیفٹنٹ جنرل یو گیش کمار جوشی نے کہا کہ حالیہ میںآج مجھے خوشی ہے کہ گریز سیکٹر میں جن 23لڑکوںکو واپس لاکر عسکری صفوں میں شامل ہونے سے بچا لیا گیا وہ اپنے افراد خانہ کے ساتھ خوشی کی زندگی بسر کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس لئے حالیہ میں عسکری صفوں میں شامل ہونے والے نوجوانوں کیلئے میرا پیغام یہ ہے کہ اگر وہ اپنی غلطی کا اعتراٖف کرکے قومی دھارے میں شامل ہونے کیلئے تیار ہیں تو ان کا کھلے دل سے استقبال کیا جائے گا۔لیفٹنٹ جنرل جوشی نے کہا کہ ہم جنگجوئوں کے خلاف آپریشن کے دوران بھی ان کے ہتھیار ڈالنے میں سہولت فراہم کریں گے۔ "ہم یہاں زندگیاں بچانے کے لیے ہیں نہ کہ جان لینے کے لیے۔ فوج کے ساتھ انتظامیہ نہ صرف ہتھیار ڈالنے میں سہولت فراہم کرے گی بلکہ اس بات کو بھی یقینی بنائے گی کہ جو لڑکے ہتھیار رکھتے ہیں وہ معاشرے میں اچھی طرح ایک زندگی بسر کر سکے ۔ فوجی کمانڈر نے کہا کہ کچھ ماہ میں جو نوجوان عسکری صفوں میںشامل ہو گئے ہیں ان کے گھر والے انہیںبا ر بار گھر واپس آنے کی اپیل کر رہے ہیں ۔اور انہیں بندوق کلچر اور تشدد کا راستہ ترک کرنے کیلئے کہتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ یہ واقعی دل دہلا دینے والا ہے۔ ہم ہتھیار ڈالنے کو یقینی بنانے اور تلاش کرنے کے لیے تمام کوششیں کرتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ نوجوان مرکزی دھارے میں واپس آکر پرامن زندگی گزاریں۔جوشی نے مزید کہا کہ فوج عسکریت پسندی کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے بہت زیادہ اہمیت دیتی ہے اور کم سے کم جانی نقصان کو بھی یقینی بناتی ہے ۔