سری نگر:لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے جمعرات کو نیشنل اِنسٹی چیوٹ آف ٹیکنالوجی ( این آئی ٹی ) سری نگر کے 700بستروں والے میگا بوائز ہوسٹل کابذریعہ ورچیول موڈ سنگ بنیاد رکھا۔یہ پروجیکٹ نارتھ اِنڈیاکے ٹیکنیکل اِنسٹی چیوٹ کے پائیدار کیمپس اِنفراسٹرکچر میں اِضافہ کرے گا۔ اِس موقعہ پر مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے بذریعہ ویڈیو پیغام اَپنے خیالات کا اِظہار کیا۔اِس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے تیزی سے بدلتی ہوئی مارکیٹ ڈائنامکس اور عالمی سطح پر ہونے والی نئی ایجادات کی نشاندہی کی اور یوٹی حکومت جدید دور کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے تیزی سے ٹیکنالوجی ماحولیاتی نظام کو بڑھادے گی۔لیفٹیننٹ گونر نے کہا،’’ ہمارے تکنیکی تعلیم کے بنیادی ڈھانچے کے ساتھ کووِڈ کے بعد کی دنیا میں ہائی ڈیمانڈ ٹیکنالوجی کی خاطر کیئریر پروگراموں سے ہم جموںوکشمیر یوٹی کو ملک کا ہنر مندانہ دارالخلافہ بنانے کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔‘‘لیفٹیننٹ گورنر نے تکنیکی اِداروں سے کہا کہ وہ اکیڈیمیااِنڈسٹری کے تعاون کو مضبوط بنانے پر توجہ دیں جوکہ تحقیق ، اختراع اور معاشی ترقی کے لئے اِنسانی سرمایہ کی تعمیر کے لئے اہم ہے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ تکنیکی اِداروں کو معاشرے کے فائدے کے لئے نئی ٹیکنالوجی کے ساتھ تجربہ کرنا چاہیئے۔اُنہوں نے کہا کہ جدید دور کی اِنجینئرنگ ٹیکنالوجی دُنیا کو زیادہ مربوط اور دُور دراز علاقوں میں رہنے والے لوگوں کی زندگیوں کو بدل رہی ہیں ۔ آج کا تصور کل کی ایجاد ہوسکتی ہے ۔ یہاں تک کہ لیبارٹری میں ایک چھوٹی سی ایجاد بھی دنیامیں بڑا فرق لا سکتی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ طلباء میں سائنسی مزاج کو فروغ دینا بہت ضروری ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے نوجوان طاقت کو کسی بھی خطے کا سب سے بڑا اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نوجوان پود کی صلاحیت کو ترقی کے لئے صحیح طریقے سے اِستعمال کرنے کی ضرورت ہے۔اُنہوں نے نئی قومی تعلیمی پالیسی کی سفارش کے مطابق اختراعات اور ایجادات کی حوصلہ اَفزائی کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔حکومت ہمارے نوجوانوں کو اِنڈسٹری 4.0 کے لئے اَچھی طرح سے تیار کرنے کے لئے کئی اقدامات کر رہی ہے ۔ہم جموںوکشمیر میں ایجاد ، اختراع ، انکیو بیشن او رٹریننگ کے لئے مزید مراکز قائم کرنے کا منصوبہ بنار ہے ہیں تاکہ آٹومیشن ، مصنوعی ذہانت اور اِی ۔ کامرس کے بڑھتے ہوئے تقاضوں کو پورا کرنے کے لئے نئے ہنر سیٹوں سے لیس تربیت یافتہ ٹیکنو کریٹس تیا ر کئے جائیں۔اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر کئی دہائیوں سے صنعتی ترقی سے محروم تھا ۔ اب 28,400 کروڑ روپے کی نئی صنعتی ترقیاتی سکیم یوٹی کے صنعتی شعبے کو تبدیل اور بڑی سرمایہ کاری کو راغب کر رہی ہے ۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ حال ہی میں جموںوکشمیر کو 23,500 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں اور اگر ہم حالیہ منظر نامے کو دیکھے تو یہ تعداد اگلے سال مارچ تک 50,000 کروڑ روپے تک پہنچ جائے گی۔اُنہوں نے مزید کہا کہ اہم صنعتوں کی ترقی سے نوجوانوں کے لئے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کیمپس میںبنیادی ڈھانچے کی ترقی میں این آئی ٹی سری نگر کی مسلسل کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پریمیئر ٹیکنیکل اِنسٹی چیوٹ طلباء کو تمام مطلوبہ سہولیات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ تربیت میں نامیاتی ترقی کے حصول کے لحاظ سے خود اتما نربھر بنانے میں پیش رفت کر رہا ہے۔اُنہوں نے این آئی ٹی سری نگر کے اَپنے حالیہ دورے کے دوران دو نوجوان اختراع پسندوں کے ساتھ اَپنی بات چیت کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ سی اِی او مشن یوتھ کو ان سے جڑنے اور ان کی اختراعات کو نچلی سطح تک لے جانے کے لئے ضروری ہدایات جاری کی گئی ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ سمارٹ فصل آبپاشی اور نگرانی کا نظام جو این آئی ٹی سری نگر کے کیمیکل اِنجینئرنگ کے طلبا نے تیار کیا ہے ۔آنے والے وقت میں زعفران کی کاشت میں ایک نیا اِنقلاب لائے گا۔مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے اَپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ میگا بوائز ہوسٹل مکمل ہونے کے بعد این آئی ٹی سری نگر کو جدید سہولیات سے آراستہ کرے گا اور ادارے کو طلباء کی بڑھتی ہوئی تعداد کو اِنٹیک کرنے کے قابل بنائے گا۔ڈائریکٹر این آئی ٹی سری نگر پروفیسر ( ڈاکٹر ) راکیش سہگل نے اِس پروجیکٹ کا تفصیلی جائزہ پیش کیا اور کہا کہ ہائیر ایجوکیشن فائنانسنگ ایجنسی ( ایچ اِی ایف اے ) کے منظور کردہ 85 کروڑ روپے کے بذریعہ لون میگا ہوسٹل گرین بلڈنگ کے طور پر وزارت تعلیم کی سفارشات پرتعمیر کیا جارہا ہے ۔اُنہوںنے مزیدکہا کہ یہ طلباء کو کیمپس میں آرام دہ قیام کے لئے بہت سی سہولیات فراہم کرے گا۔اِس موقعہ پر رجسٹرار این آئی ٹی پروفیسر قیصر بخاری نے شکریہ کی تحریک پیش کی۔تقریب میں لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نتیشور کمار ، ڈینز ،محکموں کے سربراہاں ، این آئی ٹی سری نگر کے فیکلٹی ممبران ،سی پی ڈبلیو ڈی کے اَفسران نے ذاتی طور پر اور بذریعہ ورچیول موڈ شرکت کی۔