دوسری لہر سے نجات نہیں ملی، بشمول تلنگانہ کئی ریاستوں میں کیسوں میں اضافہ پر مرکز کو تشویش
حیدرآباد//مرکزی حکومت نے تمام ریاستوں کو ستمبر اور اکتوبر میں کورونا کی امکانی تیسری لہر کیلئے چوکسی کا مشورہ دیا ۔ مرکز نے اندیشہ ظاہر کیا کہ کورونا کی تیسری لہر ستمبر یا اکتوبر میں اپنا اثر دکھا سکتی ہے ، لہذا عید ، تہوار اور تقاریب میں احتیاط سے کام لیا جائے۔ مرکز نے ماہرین کی رپورٹ کی بنیاد پر کہا ہے کہ ملک میں کورونا کی دوسری لہر ابھی مکمل ختم نہیں ہوئی۔ مرکزی سکریٹری برائے ہیلت راجیش بھوشن نے کہا کہ ہندوستان ابھی کورونا کی دوسری لہر کی زد میں ہے۔ انڈین کونسل فار میڈیکل ریسرچ کے ڈائرکٹر جنرل بلرام بھارگوا نے کہا کہ کورونا ویکسین سے مرض کے اثر کو کم کیا جاسکتا ہے لیکن اس سے مرض سے بچاؤ ممکن نہیں ہے ۔ کورونا ویکسین حاصل کرنے سے کورونا سے بچاؤ سے متعلق کی اطلاعات کی وضاحت کرتے ہوئے ڈائرکٹر جنرل نے کہا کہ ویکسین لینے کی صورت میں مرض کا اثر کم کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو کورونا سے بچاؤ کے لئے ٹیکہ اندازی کے بعد بھی ماسک کا استعمال کرنا چاہئے ۔ مرکزی ہیلت سکریٹری کا کہنا ہے کہ ہندوستان ابھی بھی کورونا کی دوسری لہر کے درمیان ہے اور کیسس کی رفتار کم ضرور ہوئی ہے لیکن ختم نہیں ہوئی۔ ہمیں موجودہ حالات میں گزشتہ تجربات کے پیش نظر تمام ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہوگا ۔ خاص طور پر عید اور تہوار کے موقع پر چوکسی کے ذریعہ مرض کو پھیلنے سے روکا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کیلئے ستمبر اور اکتوبر اہمیت کے حامل ہیں چونکہ دو ماہ کے دوران کئی فیسٹول منائے جائیں گے۔ حکومت کے مطابق ملک میں 41 اضلاع ایسے ہیں جہاں کورونا کیسس میں اضافی کی شرح برقرار ہے ۔ 10 فیصد تک پازیٹیو شرح میں اضافہ ہوا ہے ۔ گزشتہ ہفتہ کیرالا میں ملک کے مجموعی کیسس کا 58.4 فیصد کیسس ریکارڈ ہوئے۔ کیرالا ملک کی واحد ریاست ہے جہاں ایک لاکھ کیسس ریکارڈ ہوئے جبکہ دیگر چار ریاستوں میں کیسس کی تعداد 10,000 تا ایک لاکھ ہے۔ 31 ریاستوں میں کیسس کی تعداد 10,000 سے کم ہے۔ اسی دوران تلنگانہ میں بھی گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران 8 اضلاع میں کیسوں میں اضافہ درج ہوا ۔ حکومت نے ضلع کلکٹرس کو چوکسی کی ہدایت دی ۔