دبئی: انگلینڈ کے کپتان جوروٹ بدھ کو ہندوستان کے خلاف جاری ٹیسٹ سیریز میں تقریبا چھ سال کے بعد دنیا کے نمبر ایک ٹیسٹ بیٹسمین بن گئے 30 سالہ کھلاڑی سیریز کے آغاز میں پانچویں نمبر پر تھے لیکن ناٹنگھم ، لارڈز اور لیڈز میں کھیلے گئے تینوں ٹیسٹ میچوں میں 507 رنز نے انہیں وراٹ کوہلی ، مارنوس لیبشوگن ، اسٹیو اسمتھ اور بالآخر نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیم سن کو پیچھے چھوڑنے میں مدد کی۔ وہ اب پہلے نمبر ون ولیمسن سے 15 درجہ بندی پوائنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر آگئے ہیں۔روٹ لیڈز میں تیسرے ٹیسٹ سے پہلے بیٹنگ رینکنگ میں دوسرے نمبر پر تھے جس میں انہوں نے انگلینڈ کی واحد اننگز میں 121 رنز بنائے۔ اس سے قبل وہ دسمبر 2015 میں پہلے نمبر پر رہے تھے ، لیکن پھر کوہلی اور اسمتھ نے انہیں پیچھے چھوڑ دیا تھا۔ ولیمسن سمیت ان تین کھلاڑیوں کے علاوہ جنوبی افریقہ کے اے بی ڈی ویلیئرز بھی نومبر 2015 میں پہلے نمبر پر تھے۔انگلینڈ کے کپتان اب اپنے کیریئر کے بہترین 917 ریٹنگ پوائنٹس سے صرف ایک پوائنٹ نیچے ہیں جو انہوں نے اگست 2015 میں ناٹنگھم میں آسٹریلیا کے خلاف 130 رنز بنانے کے بعد حاصل کیا تھا۔واضح رہے کہ روٹ کے علاوہ انگلینڈ کے صرف چار بلے بازوں نے اب تک سب سے زیادہ ریٹنگ پوائنٹس حاصل کیے ہیں جن میں لین ہٹن ، جیک ہوبز ، پیٹر مے اور ڈینس کمپٹن شامل ہیں۔آئی سی سی کی جانب سے بدھ کو جاری ہونے والی تازہ ترین ہفتہ وار رینکنگ میں انگلینڈ کے اوپنرز روری برنس ، جونی بیئرسٹو اور ڈیوڈ ملان کو بھی فائدہ ہوا۔ برنس پانچ رینکنگ ترقی کر کے 24 ویں ، بیئرسٹو دو مقام اوپر 70 ویں جبکہ ملان 70 رنز بنانے کے بعد 88 ویں نمبر پر آگئے ہیں۔ (یو این آئی)