سرینگر:جموں وکشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے’16مہینوں سے بند کالجوں کوکھولنے کی ہری جھنڈی‘دکھاتے ہوئے سنیچر کے روز کہاکہ انتظامیہ جلد سے جلد تعلیمی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کیلئے سبھی کالجوںکے تمام طلبہ اور عملے کو ٹیکہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے۔جموں و کشمیر میں سیکورٹی کے منظر نامے کے بارے میں پوچھے جانے پر منوج سنہانے مزید تبصرہ کئے بغیر کہا کہ’سب ٹھیک ہے‘۔جے کے این ایس کے مطابق جموں وکشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے یہاں جھیل ڈل کے کنارے پرواقع شیرکشمیرانٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران وائس چانسلر سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر اوردیگرحکام کے ہمراہ ایک کتاب بعنوان ’جموں کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی ایکریڈیشن رپورٹ کا تجزیہ‘Analysis of Accreditation Report of Union Territories of Jammu Kashmir and Ladakhکی رسم اجرائی انجام دینے کے بعدیہاں موجودمیڈیا سے وابستہ افرادکے ساتھ بات کرتے ہوئے کہاکہ ہم18 سال سے زیادہ عمر کے طالب علموں اور کالجوں میں تعینات پروفیسرز و اساتذہ نیز غیرتدریسی عملے کو ویکسین دینے کی کوشش کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ہم کالج میں تعلیم دوبارہ شروع کرنے کیلئے تیار رہیں۔منوج سنہا کاکہناتھا کہ 18 سال سے زیادہ عمر کے طلباء وطالبات کو ویکسین لگانے کیلئے ایک خصوصی مہم شروع کی جائے گی تاکہ جموں وکشمیر میں تعلیمی ادارے دوبارہ کھل سکیں۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ بیشتر ٹیچنگ سٹاف یعنی تدریسی عملہ پہلے ہی ویکسین لے چکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ انتظامیہ جلد سے جلد تعلیمی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کیلئے سبھی کالجوںکے تمام طلبہ اور عملے کو ٹیکہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے۔جموں و کشمیر میں سیکورٹی کے منظر نامے کے بارے میں پوچھے جانے پر لیفٹنٹ گورنرنے مزید تبصرہ کئے بغیر کہا کہ ’سب ٹھیک ہے‘۔اسے قبل لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے ایس کے آئی سی سی میں منعقدہ تقریب کے دوران NAAC کی’یونین ٹیریٹریز جموں کشمیر اور لداخ کی ایکریڈیشن رپورٹس کا تجزیہ‘جاری کیا جو ہمارے تعلیمی ماہرین ، وائس چانسلرز ، پروفیسرز اور طلباء کیلئے ذہین معاون کے طور پر کام کرے گا۔منوج سنہا کاکہناتھاکہ ’مستقبل اُن طلبہ واساتذہ کاہے ،جو اپنی پوری صلاحیتوں کا ادراک کر سکتے ہیں اور خود کوتیزی سے بدلتی ہوئی ضروریات کے مطابق ڈھال سکتے ہیں۔ لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہاکہ یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ یونیورسٹیوں اور کالجوں میں بے پناہ طاقت ہے اور نصاب میں ایک چھوٹی سی تبدیلی سماجی و معاشی ماحول پر فیصلہ کن اثر ڈال سکتی ہے۔ لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے اپنی تقریر کے دوران کہاکہ ہمارا مقصد ہر طالب علم کو تکنیکی اور سماجی مہارتوں کے ساتھ کاروباری سوچ کو فروغ دینے کیلئے بااختیار بنانا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم یونیورسٹیوں اور کالجوں میں کورسز کو مسلسل بہتر بنانے کیلئے کوششیں کر رہے ہیں ، طلباء کے تاثرات کو شامل کرتے ہوئے سیکھنے اور جدت کیلئے سازگار ماحول پیدا کریں۔جموں وکشمیر کے لیفٹنٹ گورنرکامزیدکہناتھاکہ ہم اپنے تعلیمی نظام کو نئے اوزاروں کے ذریعے مطلوبہ مہارت کے قابل بنانے کیلئے مسلسل اصلاح کر رہے ہیں۔ نیز ، آف لائن اور آن لائن موڈ کے ذریعے تنقیدی سوچ اور زندگی بھر سیکھنے کے عمل کو فروغ دیا جا رہا ہے تاکہ ہمارے نوجوان جموں کشمیر کو آتما نربھریعنی خودکفیل بنانے میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔ لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے میں A+گریڈحاصل کرنے پر کشمیر یونیورسٹی اور جموں یونیورسٹی کے حکام ، فیکلٹی ممبران اور طلباء کو دلی مبارکباد پیش کی ۔