اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد کے صدر مہنت نریندر گیری کا پیر کے روز مشکوک حالات میں انتقال ہوگیا۔ پولیس نے ابتدائی طور پر اسے خودکشی کا معاملہ قرار دیا ہے۔ پولیس نے ان کے کمرے سے آٹھ صفحات کا خودکشی نوٹ بھی برآمد کیا ہے۔ دریں اثنا حکومت نے مہنت نریندر گیری کی موت کے حوالے سے ضلع انتظامیہ سے مکمل رپورٹ بھی طلب کی ہے۔پریاگ راج کے انسپکٹر جنرل پولیس کے پی سنگھ نے بتایا کہ مہنت نریندر گیری کے کمرے سے برآمد ہونے والے خودکشی نوٹ میں تمام چیزیں تفصیل سے لکھی گئی ہیں۔ اس میں انہوں نے کچھ شاگردوں سے ناراضگی کا اظہار بھی کیا ہے۔ ان کے مطابق خودکشی نوٹ انتہائی جذباتی انداز میں لکھا گیا ہے اور اس میں خودکشی کرنے کا ذکر ہے۔ انسپکٹر جنرل پولیس نے یہ بھی بتایا کہ فی الحال خودکشی نوٹ کا فارینسک معائنہ بھی کیا جائے گا تاکہ یہ واضح ہو سکے کہ آیا اسے مہنت نریندر گیری نے لکھا تھا یا نہیں۔دریں اثنا، ریاست کے ایڈیشنل چیف سکریٹری داخلہ اونیش اوستھی نے مہنت نریندر کی موت سے متعلق ضلع پریاگراج اور پولیس انتظامیہ سے مکمل رپورٹ طلب کی ہے۔ ایڈیشنل چیف سکریٹری داخلہ اس معاملے پر خود نظر رکھے ہوئے ہیں اور وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو ہر خبر سے آگاہ کر رہے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد کے صدر مہنت نریندر گہری کی لاش پریاگراج کے بگھمبری مٹھ میں ایکلٹکی ہوئی پائی گئی۔ ضلع انتظامیہ اور پولیس حکام موقع پر پہنچ گئے ہیں۔ موقع پر پولیس کی نفری تعینات کی گئی ہے۔ پولیس اشرم کے اندر تفتیش کر رہی ہے۔ کئی سنتوں نے مشکوک حالات میں ان کی موت کی منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد کے صدر مہنت نریندر گیری کا پیر کے روز پریاگ راج کے بگھمباری مٹھ میں مشتبہ حالات میں انتقال ہوگیا۔ ضلع انتظامیہ اور پولیس حکام موقع پر پہنچ گئے تھے۔ موت کی وجہ ابھی معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ نریندر گیری کے شاگرد آنند گیری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں ایک سازش کے تحت قتل کیا گیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کہ ان کو اپنے سرپرست سے الگ کر دیا گیا اور اب ایک سازش کے حصے کے طور پر قتل کیا گیا جس کی گہرائی سے تحقیقات کی ضرورت ہے۔ اجودھیا کے سنت اور سابق ممبر پارلیمنٹ رام ولاس ویدانتی نے گیری کی موت کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔پریاگ راج میں اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد کے صدر نریندر گیری کی مشکوک حالات میں موت سے پورا سنت سماج دکھی ہے۔ سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو کے علاوہ سنت سماج کے بڑے لوگوں نے ان کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ نریندر گیری کے شاگرد آنند گیری نے سازش کے تحت قتل کے الزامات لگائے ہیں۔ سوامی رام ولاس ویدانتی نے سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔اکھلیش یادو نے ٹویٹ کرکے لکھا ہے کہ اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد کے صدر نریندر گیری کی موت ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔ مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے ٹویٹ کیا ہے اور لکھا ہے کہ اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد کے صدر سنت مہنت نریندر گیری مہاراج کی موت کی افسوسناک اطلاع ملی ہے۔