سری نگر:حکومت نے جنگجوئوں کے ساتھ مبینہ رابطوں اورجنگجوئوں کیلئے زیر زمین کارکنوں کے طور پر کام کرنے کے الزام میں مزید 6سرکاری ملازمین کو برطرف کردیا ہے۔جن میں 2پولیس اہلکار،2اساتذہ ،محکمہ جنگلات کاایک رینج افسراورمحکمہ آراینڈبی کاایک ملازم بھی شامل ہے ۔جے کے این ایس کے مطابق کمشنر سیکرٹری جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب 22اگست2021کوجاری کردہ الگ الگ سرکاری آرڈروں میں بتایاگیاکہ آئین ہندکی دفعہ311کی شق 2سی کے تحت کچھ سرکاری ملازمین کوملازمت سے اس بناء پربرطرف کیاجاتاہے کہ اُن کے جنگجوئوں سے رابطے میں ہونے اورجنگجوئوں کیلئے بطورزیرزمین کارکنوںکے کام کرنے کی تصدیق ہوئی ہے ۔انہوںنے اپنے جاری کردہ آرڈروںمیں یہ بھی لکھاہے کہ لیفٹنٹ گورنر مذکورہ ملازمین کیخلاف درج کیسوںکی تحقیقات سے مطمئن ہیں۔جاری سرکاری آرڈروں کے مطابق 2پولیس کانسٹیبلوں ،2 اساتذہ،محکمہ جنگلات کا ایک سینئر رینج افسر اور محکمہ آر اینڈ بی کے ایک ملازم کوسرکاری ملازمت سے برطرف کیاگیاہے۔اس دوران ذرائع نے بتایا کہسرکاری ملازمتوں سے برطرف کئے جانے والوں میں سے2 کا تعلق ضلع کشتواڑ اور ایک ایک کا تعلق اننت ناگ ، بارہمولہ ، پونچھ اور بڈگام اضلاع سے ہے۔جموں و کشمیر میں ایک نامزد کمیٹی نے آئین ہند کے آرٹیکل 311کی شق 2سی کے تحت مقدمات کی جانچ پڑتال اور سفارش کرنے کے بعد یہ حکم جاری کیا کہ جنگجوئوںکے ساتھ روابط پر اُنہیں سرکاری ملازمت سے ہٹانے کی سفارش کریں۔کمشنر سیکرٹری جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ منوج کماردویدی کی جانب جاری آرڈروں کے آئی آرپی کی12ویں بٹالین سے وابستہ کانسٹیبل شوکت احمدخان ولدعبدالحمیدخان ساکنہ آرتھ نارہ بل بڈگام،پولیس کانسٹیبل جعفرحسین بٹ ولدمحمداشرف بٹ ساکنہ ہنجالا کشتواڑ،محکمہ جنگلات کارینج افسرطارق محمودکوہلی ولدمحمدیوسف کوہلی ساکنہ چاندک حویلی پونچھ ،محکمہ اسکول ایجوکیشن سے وابستہ ٹیچرلیاقت علی ککرئو ولد شوکت علی ککرئو ساکنہ نامبلہ اوڑی بارہمولہ ،آراینڈبی جونئراسسٹنٹ محمدرفیع بٹ ولدمحمدمنور بٹ ساکنہ پوچھل کشتواڑ اورمحکمہ اسکول ایجوکیشن سے وابستہ ٹیچر عبدالحمیدوانی ولدغلام حسن وانی ساکنہ ہنومان پورہ سری گفوارہ اننت ناگ بھی شامل ہے۔