سری نگر:مرکزی وزیر روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز نتن گڈکری اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج جموں وکشمیر میں 3,612 کروڑ روپے مالیت کے چار قومی شاہراہوں کے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا جن میں سری نگر رِنگ روڈ منصوبے کا آغاز بھی شامل ہے۔ اِس موقعہ پرمرکزی وزیر مملکت روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز جنرل( ریٹائرڈ ) وی کے سنگھ موجود تھے۔مرکزی وزیر نتن گڈکری نے اَپنے خطاب میں سڑک رابطے کو کسی بھی خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی اور ترقی کا کلیدی محرک قرار دیا۔اُنہوں نے کہا کہ وزارت میں فنڈس کی کوئی کمی نہیں ہے ۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ میں آپ کو ہرقسم کی لاجسٹک سپورٹ لانے کو یقینی بناتا ہوں جو کہ جموںوکشمیر کی سیاحت اور معیشت کے لئے فائدہ مند ہے ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ نئے منصوبے جموںوکشمیر میں سڑک رابطے کو مزید مستحکم کریں گے ۔اِس طرح مقامی آبادی کے لئے روزگار کے نئی راہیں کھلیں گی اور سیاحت اور کاروباری سرگرمیوں میں اِضافہ ہوگا جس سے لوگوں کا معیارِ زندگی بہتر ہوگا۔مرکزی وزیر موصوف نے کہا کہ میگا ہائی وے روڈ اور ٹنل پروجیکٹوں سے آنے والے برسوں میں دہلی سے کشمیر تک کے سفر کا 8 گھنٹے تک کم کرے گا۔مرکزی وزیر موصوف نے کہا کہ طویل عرصے سے زیرِ اِلتوأ سری نگر رِنگ روڈ منصوبہ 2023ء کے اِختتام تک مکمل ہوجائے گا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ سری نگر ۔ جموں قومی شاہراہ پر کام اگلے دو تین سال میں مکمل ہو جائے گاجس سے یوٹی کے لوگوں کو بہت زیادہ راحت ملے گی۔اُنہوں نے ٹرانسپورٹ شعبے میں ماحول دوست اقدامات متعارف کرنے کی بھی وکالت کی۔اِس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یہ این ایچ پروجیکٹوں جموںوکشمیر کے یوٹی میں مجموعی سماجی و اقتصادی ترقی کو متحرک کریں گے ۔ اں منصوبوں میں این ایچ۔ 701اے کے بارہمولہ۔گلمرگ سیکشن پر 43 کلومیٹر موجودہ کیریج وے کی مضبوطی اور اپ گریڈیشن ، ڈونیپاوا سے نئے ڈبل لین بائی پاس کی تعمیر اشاجی پورہ کے ذریعے NH-244 اور NH-44 کو جوڑنا ، وائیلوسے ڈونیپاوا کے موجودہ 28 کلومیٹر کے حصے کی تعمیر اور اپ گریڈیشن ،این ایچ 244 کھیلنی کھنہ بل سیکشن شامل ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں گزشتہ چند برسوں کے دوران بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے حوالے سے زبردست تبدیلیاں آئی ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ میں وزیر اعظم نریندر مودی جی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے 2014 سے لوگوں کی زندگیوں میں معیار کی تبدیلی لائی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ 2014 تک لداخ سمیت سابق جموں کشمیر میں صرف 7 قومی شاہراہیں تھیں۔ 2021 میں صرف جموں و کشمیر میں قومی شاہراہوں کی تعداد بڑھ کر 11 ہو گئی ہے۔ 2015 میں وزیر اعظم نے جموں و کشمیر کے لئے 40,900 کروڑ روپے کے روڈ انفراسٹرک پروجیکٹوںکا اعلان کیا تھا جن میں سے تقریبا 38,000کروڑ روپے کے منصوبوں پر کام پہلے ہی جاری ہے۔نیشنل ہائی وے پرویکٹس کی تیزی سے تکمیل کے لئے نتن گڈکری کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ وزیر ہمیشہ فعال رہے ہیں اور انہوں نے ملک میں تیز ترین سڑکوں کی تعمیر کے کام کا ریکارڈ بنایا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ آج سڑکیں پہلے سے کہیں زیادہ تیز رفتاری سے بن رہی ہیں۔ اس سال یوٹی انتظامیہ کی طرف سے 8000 کلومیٹر میکاڈیمائزیشن کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا کہ جموں و کشمیر کی ترقی میں وزیراعظم اور مرکزی وزیر روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کی خصوصی دلچسپی سے صرف ایک سال میں 11 ٹنل منصوبوں کو جموں و کشمیر کے لئے منظور کیا گیا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے گزشتہ ایک سال کے دوران حصولیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کی رہنمائی میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے لے کر سڑکوں ، تعلیم ، اور روزگار ، صنعت ، اور دستکاری کے فروغ ، زراعت سے فوڈ پروسیسنگ تک ، جموں و کشمیر نے ہر شعبے میں نمایاں پیش رفت دکھائی ہے اورجموںوکشمیر ترقی یافتہ اور پرامن راہ پر گامزن ہیں۔اِس موقعہ پرمرکزی وزیر مملکت روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز جنرل ( ریٹائرڈ ) وی کے سنگھ نے بھی اَپنے خیالات کا اِظہار کیا۔ ممبر پروجیکٹس نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف اِنڈیا ( این ایچ اے آئی ) منو ج کما ر نے اَپنے استقبالیہ خطاب میں این ٹی ایچ اے کے کئی پروجیکٹوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی جو کہ یوٹی میں عملائے جارہے ہیں۔پرنسپل سیکرٹری پبلک ورکس ( آر اینڈ بی ) محکمہ نے شکریہ کی تحریک پیش کی۔اِس موقعہ پر ایس کے آئی سی سی میں ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فارو ق عبداللہ ، ممبر پارلیمنٹ حسنین مسعودی ، ڈی ڈی سی چیئرپرسن سفینہ بیگ، لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، صوبائی کمشنر کشمیر پانڈو رانگ کے پولے ، این ایچ اے آئی کے حکام ، یوٹی اِنتظامیہ کے سینئر اَفسران اور زندگی کے تمام شعبوں سے وابستہ معزز شہری موجود تھے۔