سری نگر:شہرخاص کے عید گاہ علاقہ میں واقع ایک سرکاری اسکول میں اُسوقت خوف وہراس کی صورتحال اورماتم کی کیفیت پیداہوئی ،جب یہاں نامعلوم اسلحہ برداروںنے اسکول احاطے میں 2اساتذہ کوگولیوںکانشانہ بناکر موت کی نیندسلادیا ۔جمعرات کی صبح پیش آئے اس ہلاکت خیز واقعے کے بعداسکول میں افراتفری مچ گئی اوریہاں تعینات اساتذہ اوردیگرملازمین کو اپنی2ساتھیوںکی المناک موت پر زاروقطار روتے دیکھاگیا ۔ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے آئی جی پی کشمیر وجئے کمار اوردیگرپولیس حکام کے ہمراہ یہاں پہنچ کر واقعے سے متعلق ابتدائی جانکاری اورپیداشدہ صورتحال کاجائزہ لیا ۔خیال رہے ان2،ہلاکتوں کے بعدکشمیرمیں گزشتہ6دنوںکے دوران نامعلوم اسلحہ برداروںکی گولیوں کانشانہ بن کر 7عام شہری جاں بحق ہوئے ہیں ،جن میں ایک غیر مقامی چھاپڑی فروش سمیت4مہلوکین کا تعلق اقلیتی فرقوں سے ہے ۔جے کے این ایس کے مطابق سری نگر کے عید گاہ علاقے میں جمعرات کی صبح نامعلوم بندوق برداروں نے ایک اسکول احاطے میں ایک پرنسپل سمیت2،اساتذہ کو گولیاں برسا کر ابدی نیند سلا دیا۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سری نگر کے عید گاہ علاقے میں جمعرات کو نامعلوم اسلحہ برداروں نے بائز ہائر سکنڈری اسکول سنگم عید گاہ کے احاطے میں 2، اساتذہ پر گولیاں بر سائیں جس کے نتیجے میں دونوں شدید زخمی ہوگئے۔انہوں نے بتایا کہ دونوں اساتذہ کو نازک حالت میں شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اُنہیں مردہ قرار دیا۔متوفین کی شناخت ستندر کور ساکن آلوچی باغ اور دیپک چند ساکن جموں کے بطور ہوئی ہے۔ستندر کور مذکورہ اسکول کی پرنسپل تھیں جبکہ دیپک چند ایک اُستاد کے بطور تعینات تھا۔پولیس ذرائع نے بتایاکہ جمعرات کی صبح مشتبہ جنگجو سنگم عیدگاہ سری نگرمیں واقع ایک گورنمنٹ بائز ہائر اسکنڈری اسکول میں داخل ہوئے اورانہوںنے یہاں تعینات 2ٹیچروںکوقریب سے گولیاں مارکر ہلاک کردیا۔ذرائع نے ابتدائی جانکاری کی بنیاد پر کہاکہ پستول بردار جمعرات کی صبح اسکول میں داخل ہوئے اورانہوںنے یہاں تعینات ٹیچروں سے اپنے شناختی کارڈدکھانے کوکہا۔شناختی کارڈ دیکھنے کے بعدپستول برداروںنے اقلیتی فرقے سے تعلق رکھنے والے 2اساتذہ کوٹارگٹ کلنگ کانشانہ بناتے ہوئے گولیاں مارکر موت کی نیندسلادیا۔ذرائع نے بتایاکہ گولیاں لگنے سے دونوں ٹیچر وہیں خون میں لت پت گرپڑے اوردونوںکی موقعہ پرہی موت واقعہ ہوئی ،تاہم دونوں ٹیچروںکویہاں سے صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ منتقل کیاگیا ،جہاں ڈاکٹروںنے دونوں کومردہ قرار دے دیا۔خیال رہے ان2ہلاکتوں کے بعدکشمیرمیں گزشتہ6دنوںکے دوران نامعلوم اسلحہ برداروںکی گولیوں کانشانہ بن کر 7عام شہری جاں بحق ہوئے ہیں ،جن میں ایک غیر مقامی چھاپڑی فروش سمیت4مہلوکین کا تعلق اقلیتی فرقوں سے ہے ۔شہری ہلاکتوں کایہ خطرناک سلسلہ سنیچر کے روز اُسوقت شروع ہواجب شہرکے کرن نگر علاقہ میں دن دہاڑے نامعلوم اسلحہ برداروںنے مجیداحمدگوجری ساکنہ چھتہ بل سری نگرکو قریب سے گولیاں مارکر ابدی نیندسلادیا۔ابھی اس واقعے کی تحقیقات شروع ہی ہوئی تھی کہ نزدیکی علاقہ بتہ مالو کی ایس ڈی کالونی میں ایک اورشہری جو پیشے سے ملازم تھا،کو گولیوںکا نشانہ بناکر موت کی نیندسلادیاگیا،اس مہلوک شہری کی شناخت محمدشفیع ڈار ساکنہ بتہ مالو سری نگرکے بطورہوئی ۔اتوار اورسوموار کوان شہری ہلاکتوںکولیکر عوامی حلقوںمیں بات ہوتی رہی اورپولیس ان ہلاکتوں میں ملوث افرادکوسراغ لگانے میں مصروف رہی ۔اگلے روز یعنی منگل وار کی شام سری نگر شہر کے اقبال پارک علاقہ میں ایک مشہور دوافروش مکھن لال بندرئو کوبھی قریب سے گولیوںکانشانہ بناکر موت کی نیندسلادیا۔68سالہ دوافروش مکھن لال بندرئو کی موت واقعہ ہونے کے کچھ وقت بعدہی شہر کے حول لالبازار علاقہ میں نامعلوم اسلحہ برداروںنے بہار کے رہنے والے بیل پوری بیچنے والے غریب نوجوان کوگولیاں کانشانہ بناکر ہلاک کردیا ۔اس دوران ضلع بانڈی پورہ سے ایک اورشہری ہلاکت کی خبر پہنچی ۔منگل کوشام کے وقت اس ضلع کے نائیدکھائی علاقہ میں اسلحہ برداروںنے مقامی سومواسٹینڈکے صدرمحمدشفیع لون کوگولیاں مار کرموت کی نیندسلادیا۔بدھ کے روز سری نگر اوربانڈی پورہ میں ہوئی شہری ہلاکتوںکے واقعات کولیکر تشویش بنی رہی اورشہر سری نگرمیں پولیس وفورسزدن بھر جگہ جگہ گاڑیوں وموٹرسائیکلوں کوروک کر انکی تلاشی لیتے رہے اورمسافروںکے شناختی کارڈبھی کچھ مقامات پرچیک کئے گئے اورتلاشی بھی لی گئی ۔جمعرات کی صبح پھر شہری ہلاکتوںکی خبر آگ کی طرح پھیلی ۔اس بار شہرخاص کے عیدگاہ علاقہ میں نامعلوم اسلحہ برداروںنے ایک سرکاری اسکول میں داخل ہوکر اقلیتی فرقہ سے تعلق رکھنے والے 2نوجوان اساتذہ کوقریب سے گولیاںمار ابدی نیندسلادیا،ان میں اسکول کی خاتون پرنسپل بھی شامل تھی ۔ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے جائے واردات کادورہ کرنے کے دوران نامہ نگاروں کوبتایاکہ شہری ہلاکتوںکامقصد کشمیری مسلمانوںکوبدنام کرنا اورکشمیرکی مذہبی ہم آہنگی اوربھائی چارے کونشانہ بنانے کی سازش ہے ۔انہوںنے شہری ہلاکتوں کے واقعات کیلئے جنگجوئوںکوذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہاکہ حالیہ ہلاکتوںکے حوالے سے سری نگرپولیس کوکچھ اہم سراغ ملے ہیں ۔