سرینگر:وادی کے شمال و جنوب میں جنگجو مخالف آپریشنوں میں تیزی کے بیچ تیسرے روز بھی چھٹی جھڑپ جنوبی قصبہ ترال کے واگڑ علاقے میں ہوئی جس دوران جیش محمد کا اعلیٰ کمانڈر جاں بحق ہو گیا ۔ آئی جی پی کشمیر نے جھڑپ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ تصادم آرائی میں شم صوفی نامی اعلیٰ جیش کمانڈر ماراگیا ۔ ترال جھڑپ میں جیش کمانڈر کی ہلاکت کے ساتھ ہی جموں کشمیر میں گزشتہ تین دنوںکے دوران چھ مسلح تصادم آرائیوں میں آٹھ جنگجو اور پانچ فوجی اہلکار ازجاںہو گئے ۔سی این آئی کے مطابق واگڑ ترال علاقے میں جنگجوئوںکی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد فوج کے 42آر آر ، سی آر پی ایف اور جموں کشمیر پولیس نے مشتر کہ طور پر علاقے کو بدھ کی صبح محاصرے میںلیا اور تلاشی آپریشن شروع کر دیا ۔ معلوم ہوا ہے کہ تلاشی آپریشن شروع ہونے کے ساتھ ہی جنگجوئوں نے فرار ہونے کی کوشش میں فورسز پر فائرنگ کی جس کے ساتھ ہی علاقے میںجھڑپ شروع ہوئی ۔ معلوم ہوا ہے کہ علاقے میں جھڑپ شروع ہونے کے ساتھ ہی فورسز کی مزید کمک طلب کی گئی جبکہ پورے علاقے کو نرغے میںلیکر جنگجو ئوں کے خلاف آپریشن شروع کر دیا گیا ۔اسی دوران ابتدائی جھڑپ کے بعد علاقے میںگولیوں کا تبادلہ کچھ دیر تک تھم گیا جس کے ساتھ ہی دوبارہ سے گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا اور کچھ وقت تک علاقے میںگولی باری کا سلسلہ جاری رہنے کے بعد جونہی گولیوں کا تبادلہ تھم گیا تو جھڑپ کے مقام سے ایک جنگجو کی نعش ہتھیاروں سمیت بر آمد کر لی ۔ پولیس کے ایک سنیئر آفیسر نے جھڑپ میںایک جنگجو کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مہلوک جنگجو کی شناخت شم صوفی کے بطور ہوئی ہے جو کہ عسکری تنظیم جیش محمد کااعلیٰ کمانڈر تھا ۔ آئی جی پی کشمیر نے جھڑپ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ علاقے میںجنگجوئوںکی موجودگی کی مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کو محاصرے میںلیا اور وہاں تلاشی آپریشن شروع کر دیا جس دوران وہاں چھپے بیٹھے جنگجوئوں نے سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے ساتھ ہی وہاں جھڑپ ہوئی۔ پولیس کے مطابق جھڑپ کی شروعات کے ساتھ ہی سیکورٹی فورسز نے بھی مورچہ زن ہوکر جوابی کارروائی کی اور طرفین کے مابین جھڑپ میں ایک جنگجو جاں بحق ہو گیا جس کی شناخت شم صوفی کے بطور ہوئی ہے اور وہ عسکری تنظیم جیش محمد کا اعلیٰ کمانڈر تھا۔ خیال رہے کہ جمو ں کشمیر میںیہ گزشتہ تین دنوں کے دوران چھٹی جھڑپ تھی جس میں سے دو ضلع شوپیان میںہی ہوئی ۔ ان جھڑپوں میں آٹھ جنگجو اور پانچ فوجی اہلکار از جاں ہو گئے ۔