سرینگر:پائین شہر کے عید گاہ اور لتر پلوامہ میں نامعلوم بندوق برداروں نے غیر ریاستی ریڈہ فروش اور ترکھان پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دونوںکی موقع پر ہی موت واقع ہوئی۔ پولیس ذرائع نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی گئی ہے۔ اس دوران کاکہ پورہ پلوامہ میں مشتبہ ملی ٹینٹوں نے سیکورٹی فورسز پر گرنیڈ داغا گیا تاہم اس حملے میں کسی کے زخمی ہونے کے بارے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ یو پی آئی کے مطابق عید گاہ سرینگر میں اُس وقت سنسنی اور خوف ودہشت کا ماحول پھیل گیا جب پارک کے متصل نامعلوم اسلحہ برداروں نے ریڈہ فروش جس کی شناخت اروند کمار ساکن بہار کے بطور ہوئی ہے پر نزدیک سے گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ خون میں لت پت ہو کر نیچے گر پڑا چنانچہ آس پاس موجود لوگوں نے زخمی شخص کو فوری طورپر صدر اسپتال پہنچایا تاہم وہاں پر تعینات ڈاکٹروں نے اُسے مردہ قرار دیا۔ پولیس ذرائع نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ پولیس نے سنیچر کے روز ہی دعویٰ کیا تھا کہ شہری ہلاکتوں میں ملوث ملی ٹینٹوں کو مار گرایا گیا ہے تاہم عید گاہ سرینگر میں اور ایک ریڈہ فروش کی ہلاکت سے سیکورٹی ایجنسیوں میں ہلچل مچ گئی ہے ۔ تازہ ہلاکت کے بعد شہر سرینگر میں سیکورٹی سخت کردی گئی ہے اور چپے چپے پر پولیس اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔ ادھر سنیچر شام دیر گئے لتر پلوامہ میں بھی نامعلوم بندوق برداروں نے غیر ریاستی ترکھان جس کی شناخت صغیر ساکن اُتر پردیش کے بطور ہوئی ہے پر نزدیک سے گولیاں چلائیں اگر چہ اُس کو فوری طورپر اسپتال پہنچایا گیا تاہم ڈاکٹروں نے اُسے مردہ قرار دیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی گئی ہے۔ اس بیچ نماز عشاء سے قبل مشتبہ جنگجوئوں نے کاکہ پورہ پلوامہ میں سیکورٹی فورسز پر گرنیڈ داغا جو نشانہ چوک جانے کے نتیجے میں شاہراہ پر زور دار دھماکہ کے ساتھ پھٹ گیا تاہم گرنیڈ کے اس حملے میں کسی کے زخمی ہونے کے بارے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ۔ نمائندے نے بتایا کہ فورسز نے ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے کر اسلحہ برداروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی ہے۔ ادھر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ تازہ ہلاکتوں کے بعد پولیس کے سینئر آفیسران کی ایک ہنگامی میٹنگ سرینگر میں منعقد ہوئی جس دوران سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ۔ ذرائع نے بتایا کہ دو غیر ریاستی باشندوں کی ہلاکت کے بعد شہر بھر میں جگہ جگہ پر ناکہ بٹھائے گئے ہیں جہاں پر ہر آنے جانے والے کی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شمال و جنوب اور وسطی کشمیر میں سیکورٹی الرٹ جاری کیا گیا ہے اور فورسز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ چوبیس گھنٹے متحرک رہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سراغ رساں ایجنسیوں کے سینئر عہدیداروں کی سرینگر میں موجودگی کے باوجود بھی سنیچر کے روز دو شہری ہلاکتیں ہوئیں ہیں ۔ معلوم ہوا ہے کہ شہر بھر سیکورٹی الرٹ جاری کیا گیا ہے اور حملہ آوروں کو تلاش کرنے کی خاطر جگہ جگہ پر تلاشی آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر سرینگر کی سیکورٹی کا جائزہ لینے کی خاطر سیکورٹی ایجنسیوں نے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ طلب کی ہے جس دوران سیکورٹی کا از سر نو جائزہ لیا جارہا ہے۔