سرینگر:پہاڑی ضلع شوپیاں کے دراگڈگائوں اور دیوسر کولگام میں ملی ٹینٹوں اور فورسز کے بیچ جھڑپ میںلشکر طیبہ سے وابستہ دو ضلع کمانڈروں سمیت 4ملی ٹینٹوں کو جاں بحق کرنے کا فوج نے دعویٰ کیا ہے جبکہ اس دوران ایک فوجی ہلاک اور دو دیگر زخمی ہوئے ہیں ۔ آئی جی کشمیر نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ شوپیاں اور کولگام میں مارے گئے ملی ٹینٹوں نے ہی لتر پلوامہ اور ونپوہ کولگام میں تین غیر ریاستی شہریوں کا قتل کیا تھا۔ انہوںنے کہاکہ دو ہفتوں کے دوران وادی کشمیر میں 15ملی ٹینٹوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔ یو پی آئی کے مطابق مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز نے شوپیاں کے دراگڈ گائوں کو محاصرے میں لے کر جونہی تلاشی آپریشن شروع کیا تو اس دوران وہاں پر موجود ملی ٹینٹوں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی چنانچہ حفاظتی عملے نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا جس دوران شدید گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا۔ نمائندے نے بتایا کہ عسکریت پسندں نے سیکورٹی فورسز پر چاروں طرف سے فائرنگ شروع کی جس کے نتیجے میں تین فوجی اہلکار شدید طورپر زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر اسپتال لے جایا گیا تاہم وہاں پر ایک فوجی دم توڑ بیٹھا۔ نمائندے کے مطابق سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں لشکر کمانڈر اور اُس کا ساتھی جاں بحق ہوا ہے۔ آئی جی کشمیر وجے کمار نے جھڑپ کے بارے میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ بدھ کے روز فوج اور پولیس نے مشترکہ طورپر دراگڈ گائوں کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا جس دوران ملی ٹینٹوں نے فورسز پر فائرنگ شروع کی۔ انہوںنے کہاکہ علاقے میں موجود ملی ٹینٹوں کو سرینڈر کرنے کا موقع فراہم کیا گیا لیکن انہوںنے فائرنگ کا سلسلہ جاری رکھاجس کے بعد سیکورٹی فورسز نے بھی جوابی کارروائی کی ۔ آئی جی کے مطابق تصادم کی جگہ دو عسکریت پسندوں کی لاشیں برآمد کی گئی۔ انہوںنے کہاکہ مہلوکین میں ایک کی شناخت لشکر طیبہ کے ضلع کمانڈر عادل وانی کے بطور ہوئی ہے اور اُس نے ہی گزشتہ دنوں لتر پلوامہ میں ترکھان پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں اُس کی بعد میں موت واقع ہوئی۔ آئی جی نے بتایا کہ پچھلے دو ہفتوں کے دوران وادی کشمیر میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم آرائیوں کے دوران 15ملی ٹینٹوں کو ہلاک کیا گیا ۔ انہوںنے کہاکہ سرگرم ملی ٹینٹوں اور اُن کے اعانت کاروں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا گیا جس کے زمینی سطح پر مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ آئی جی کشمیر کا مزید کہنا تھا کہ تصادم کے دوران ایک فوجی بھی ہلاک ہوا ہے۔ انہوںنے کہاکہ جنوبی ، وسطی کشمیر میں سرگرم ملی ٹینٹوں اور اُن کے معاونین کو بڑے پیمانے پر تلاش کیا جارہا ہے۔ ادھر پولیس نے عوام سے پْر زور اپیل کی ہے کہ وہ جائے تصادم پر جانے سے تب تک گریز کیا کریں جب تک اْسے پوری طرح سے صاف قرار نہ دیا جائے کیونکہ پولیس اور دیگر سلامتی ادارے لوگوں کے جان و مال کی محافظ ہے لہذا لوگوں کی قیمتی جانوں کو بچانے کیلئے پولیس ہر ممکن کوشش کرتی ہے۔ چنانچہ ممکن طور جھڑپ کی جگہ بارودی مواد اگر پھٹنے سے رہ گیا ہو تو اْس کی زد میں آکر کسی کی جان بھی جاسکتی ہے۔ اسی لئے لوگوں سے بار بار اپیل کی جاتی ہے کہ وہ جھڑپ کی جگہ کا رخ کرنے سے اجتناب کریں۔ لوگوں سے التجا کی جاتی ہے کہ وہ حفاظتی عملے کو اپنا کام بہ احسن خوبی انجام دینے میں بھر پور تعاون فراہم کریں تاکہ کوئی ناخوشگوار واقع پیش نہ آسکیں۔ادھر بدھ کی شام کو سیکورٹی فورسز نے دیوسر کولگام میں مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد تلاشی آپریشن شروع کیا کہ اس دوران راہ چلتے ہی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے مابین گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا جو چند منٹوں تک جاری رہا۔ دفاعی ذرائع کے مطابق مختصر گولیوں کے تبادلے میں جنگجو کمانڈر اور اُس کا ساتھی جاں بحق ہوا ہے۔ دفاعی ذرائع نے بتایا کہ مہلوک عسکریت پسندوں کی شناخت اور اُن کی تنظیمی وابستگی کے بارے میں جانچ پڑتال شروع کی گئی ہے۔ ادھر آئی جی کشمیر وجے کمار نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر لکھا کہ دیوسر کولگام میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے مابین مختصر تصادم آرائی میں لشکر طیبہ کے ضلع کماندر کولگام گلزار احمد ریشی کو مار گرایا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ملی ٹینٹ کمانڈر کا ساتھی بھی فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہوا۔ انہوںنے کہاکہ 17اکتوبر کو ونپوہ کولگام میں غیر ریاستی باشندوں پر ہوئے حملے جس میں دو مزدور ہلاک ہوئے کے قتل میں دونوں براہ براست ملوث رہے ہیں۔ آئی جی کے مطابق علاقے میں تلاشی آپریشن جاری ہے اور اس حوالے سے مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔