ممبئی20؍ اکتوبر:منشیات کے معاملات کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے آج یہاں فلم اداکار شاہ رخ خان کے بیٹے آرین خان اور دیگر ملزمین کو بحری جہاز میں منشیات کی ریو پارٹی میں شرکت کرنے اور اسکے استعمال کے معاملے میں داخل کردہ درخواست ضمانت کو مسترد کئےچانے کاحکم جاری کیا۔آرین اور اسکے دیگر ساتھیوں کی یہ دوسری درخواست ہے جسے عدالت نے مسترد کر دیاہے لیکن اسکے فوری بعد آرین کے وکلاء نے ممبئ ہائ کورٹ میں درخواست داخل کی ہے جسکی سماعت کل متوقع ہےآرین خان اور اسکے ساتھیوں کو دو ہفتوں قبل ممبئی کے ساحل پر ایک کروز جہاز پر نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے چھاپے کے دوران گرفتار کیا گیا تھااور ان کے قبضہ سے ۱۳؍گرام کوکین ، ۵؍گرام ایم ڈی ، ۲۱؍گرام چرس اور ایس ٹی سی نامی منشیات کی ۲۲؍گولیاں و تقریباً دیڑھ لاکھ روپیہ نقد ضبط کیا گیا تھا ۔ؐآرین اور اس کے دو دوست۔ارباز مرچنٹ اور من من دھمیچا کی درخواست ضمانت کو مسترد کرتے ہوئےسیشن جج وی وی پاٹل نے اپنے حکم میں استغاثہ کے دلائل سے اتفاق کیا کہ ملزمین کے خلاف بادی النظر میں شواہد موجود ہیںآرین خان فی الوقت ممبئ کے آرتھر روڈ جیل میں مقید ہیں گزشتہ دنوں انہیں جیل کے کورنٹین سینٹر سے اسے دیگر قیدیوں کے بیرک میں منتقل کیا گیاتھا ۔پورے ملک میں موضوع بحث بننے والی بالخصوص قانونی حلقوں میں گہری نظروں سے دیکھی جانے والی آرین خان کی درخواست ضمانت کی استغاثہ نے خصوصی عدالت میں پرزور لفظوں میں مخالفت کی تھی اور عدالت کو کہا تھا کہ آرین خان منشیات کا عادی ہے اور اس کے موبائل پر دستیاب وہاٹس ایپ چیٹ سے حاصل شدہ گفتگو سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ملزم کے عالمی سطح پر منشیات فروشوں سے روابط تھے لہذا ایسے ملزم کو ضمانت پر نہیں رہا کیا جانا چاہیئے کیونکہ اس کی رہائی سے جاری تفتیش متاثر ہوگی اور ثبوت و شواہد کے تباہ ہونے کا بھی اندیشہ ہو گا ۔استغاثہ کی پیروی ایڈشنل سالیسیٹر جنرل انل سنگھ نے کی تھی اور انہوں نے عدالت کوبتلایا کہ اس بات سے کوئی انکار نہیں کہ آرین خان کے قبضہ سے کوئی منشیات نہیں دستیاب ہوئی ہے لیکن آرین کے دوستوں کے پاس جو منشیات این سی بی نے ضبط کی ہے اس کی مقدار تجارتی ہے اور چونکہ وہ اس گروہ کا رکن تھا جن کے قبضہ سے تجارتی مقدار کی منشیات ضبط ہوئی ہے لہذا ان منشیات فروشوں پر قانون کی جو سخت دفعات اور جو سزائیں تجویز کی جا سکتی ہیں وہ آرین خان پر بھی نافذ ہوتی ہیں ۔ستغاثہ کے ان دلائل کی وکلا ٔ دفاع سینئر وکیل امیت دیسائی ، ستیش مانے شندے اور دیگر نے مخالفت کی اور کہا تھا کہ ملزم کے قبضہ سے کوئی منشیات برآمد نہیں ہوئی ہے نیز وہ اس کا استعمال کرتے ہوئے پایا گیا ہو گا کیونکہ وہ ایک گمراہ کن نوجوان ہے لہذا اسے اصلاح کا موقع فراہم کرنا چاہیئے اور اسے ضمانت پر رہا کرنا چاہیئے ۔کلا ٔ دفاع نے عدالت کو مزید بتلایا تھا کہ چرس اورگانجے کو عالمی سطح پر مختلف ممالک میں منشیات کی فہرست سے ہی نکال دیا ہے نیز آرین خان سمیت دیگر ملزمین کو اپنے کیئے کی سزا مل چکی ہے اور وہ ایک طویل عرصہ سے جیل کی سلاخوں کے پیچُُھے مقید ہیں اور تقاضہ وقت ہے کہ انہیں اصلاح کیلئے ضمانت پر رہا کیا جائے ۔2؍اکتوبر کو شام میں آرین کی گرفتار ی کی بعد اسے 3؍اکتوبر کو ممبئی کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا تھا جس نے اسے ۵؍اکتوبر تک این سی بی کی حراست میں رکھے جانے کا حکم جاری کیا تھا اس کے بعد 5؍اکتوبر کو ہی آرین سمیت دیگر کو عدالت نے ۱۴؍دنوں کیلئے عدالتی تحویل میں بھیج دیا تھُا جس کے بعد انہیں ممبئی کے آرتھر روڈ جیل میں مقید کیا گیا تھا۔اس دوران دفاعی وکلا ٔ نے مقامی عدالت میں درخواست ضمانت دائر کی تھی لیکن مجسٹریٹ نے اسے یہ کہہ کر مسترد کر دیا تھا کہ ضمانت پرر ہا کرنا مقامی عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے ۔مقامی عدالت کی جانب سے ضمانت مسترد کیئے جانے کے بعد آرین اور دیگر نے سیشن عدالت میں درخواست ضمانت داخل کی تھی جس پر عدالت نے آج یعنی ۲۰؍اکتوبر تک اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا اور آج توقع کی جارہی تھی کہ آرین کو ضمانت مل جائگی لیکن فیصلہ اسکے برعکس نکلا گزشتہ ۱۸؍دنوں سے آرین این سی بی اور جیل کی صعوبتیں برداشت کررہاہے ۔اس دوران اس نے جیل میں اپنے والدین سے بھی ویڈیو کال پر دس منٹ کیلئے گفتگو کی تھی ۔جیل میں قیام کے دوران آرین سے سرکاری ماہرین نفسیات نے بھی ملاقات کی تھی اور اس کی اصلاح کیلئے مختلف مشورے دیئے تھے ۔ منشیات کنٹرول بیورو (این سی بی )کی آرین پر کی جانے والی یہ کارروائی سیاسی حلقوں میں بھی موضوع بحث بنی تھی اور مہاراشٹر کے ایک کابینی وزیر نواب ملک نے تفتیشی ایجنسیوں پر الزام عائد کیا تھا کہ اس نے قانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے اس معاملے میں خلاف ورزیاں کی ہیں اور پوری کارروائی پر انہوں نے شک کے دائرے میں لائے جانے کے الزامات عائد کیئے تھے جبکہ این سی بی نے اسے بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دیا تھا ۔وکلاء دفاع نے عدالتی فیصلے کو مایوس کن بتلایا جبکہ این سی بی کے ڈایریکٹر سمیر وانکھیڑے نے اس پر اپنا ردعمل دینے سے انکار کرتے ہوئے صرف یہ کہا کہ” ستیے مے جیوتے”یغی کہ حق کی جیت ہوئآج صبح سے ہی شاہ رخ خان کی رہاہش گاہ منت پر اسکے پر ستاروں کا جھرمٹ لگا ہواتھا اور وہ آرین کی رہائ کے بعد جشن منانے کی تیاری کر رہے تھے لکین وہ بھی آرین کی ضمانت مسترد کئے جانے سے مایوس اپنے گھر لوٹ گئے (انصاری اعجاز احمد؍یو این آئی)