سری نگر:سری نگر سے شارجہ کیلئے 11 سال بعد براہ راست ہوائی پروازمیں پھررکائوٹ پیداہوگئی ہے کیونکہ پاکستان کا اپنی فضائی حدود کے استعمال سے انکارکردیا۔اس طرح سے اب سری نگر سے شارجہ کیلئے ہوائی سفر بھی مہنگا ہو جائے گا،پروازوں کو منزلوں تک پہنچنے میں زیادہ وقت لگے گا۔جے کے این ایس کے مطابق پاکستان نے جموں و کشمیر کے شہر سری نگر سے شارجہ تک پروازوں کیلئے اپنی فضائی حدود کے استعمال سے انکار کر دیا ہے، جسے11 سال بعد بحال کیا گیا تھا۔فیصلے کی وجہ سے سری نگر سے شارجہ کی پرواز میں ایک گھنٹے سے زیادہ کا اضافی وقت لگے گا کیونکہ طیاروں کو ادے پور، احمد آباد اور عمان کے راستے اُڑنا پڑے گا۔جسکے نتیجے میں ہوائی سفر بھی مہنگا ہو جائے گا۔خیال رہے 23 اکتوبر کو، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے سری نگر کے شیخ العالم بین الاقوامی ہوائی اڈے سے سری نگر،شارجہ کی افتتاحی پرواز کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا، جس سے کشمیر وادی اور متحدہ عرب امارات کے درمیان 11 سال کے بعد براہ راست ہوائی رابطہ بحال ہوا۔میڈیارپورٹس کے مطابق مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعہ اس کے افتتاح کے صرف ایک ہفتہ بعد، سری نگر،شارجہ پرواز کو منگل کو ایک ہچکی کا سامنا کرنا پڑا جب پاکستان نے ہوائی جہاز کو فضائی حدود سے انکار کر دیا۔رپورٹس کے مطابق پاکستان کی جانب سے اپنی فضائی حدود بند کرنے کے بعد ایئر لائن کو سری نگر جانے والی پرواز کا راستہ تبدیل کرنا پڑا۔منگل سے، گو فرسٹ کو پرواز کا راستہ تبدیل کرنا پڑا کیونکہ پاکستان نے فضائی حدود کا حق دینے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کے نتیجے میں، پروازوں کو اپنی منزلوں تک پہنچنے میں زیادہ وقت لگے گا۔حکام نے پاکستان کی جانب سے اپنی فضائی حدود کے استعمال کی اجازت نہ دینے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔اب متعلقہ وزارتوں کو رپورٹ ایم او سی اے، ایم ای اے اور ایم ایچ اے اس پر غور کر رہے ہیں۔