لیہ، 18 نومبر (یو این آئی) وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ فوج کے جوان مشرقی لداخ میں کسی بھی مذموم حرکت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہیں اور وہ ملک کی زمین کے ایک ایک انچ کی حفاظت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔مسٹر سنگھ نے جمعرات کو لداخ کے ریزانگ لا میں چین کے ساتھ 1962 کی جنگ میں مارے گئے فوجیوں کی یاد میں تعمیر کی گئی ایک نئی جنگی یادگار کا افتتاح کررہے تھے ۔ ریزانگ لا میموریل چین کی جنگ کے بعد یہاں تعمیر کیا گیا تھا لیکن حال ہی میں اس کی تزئین و آرائش اور توسیع کی گئی ہے اور اسے ایک نئی شکل دی گئی ہے ۔ جون 2020 میں وادی گلوان میں چینی فوجیوں کے ساتھ پرتشدد جھڑپ میں شہید ہونے والے 20 فوجیوں کے نام بھی نئی یادگار میں شامل کیے گئے ہیں۔وزیر دفاع نے اس موقع پر کہا کہ ہندوستان کا کبھی کسی کی سرزمین پر قبضہ کرنے کا ارادہ نہیں ہے لیکن اگر کسی نے اس کی طرف دیکھا تو اسے منہ توڑ جواب دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا‘‘ہندوستان کا کردار یہ رہا ہے کہ ہم نے کبھی کسی دوسرے ملک کی سرزمین پر قبضہ کرنے کا ارادہ نہیں کیا۔ لیکن اگر کسی ملک نے ہندوستان کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی دیکھا ہے تو ہم نے اسے منہ توڑ جواب دیا ہے ۔ ہماری فوج کے بہادر سپاہی ہندوستان کی سرزمین کے ایک ایک انچ کی حفاظت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں’’۔ اس موقع پر مسٹر سنگھ نے شہید فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے آگے سرنوایا۔ انہوں نے بعد میں ٹویٹ کرکے کہا ‘‘ آج، لداخ کی ناقابل رسائی پہاڑیوں کے درمیان واقع ریزنگ لا پہنچ کر114 ہندوستانی فوجیوں کے حوصلوں کو سیلیوٹ کیا جنہوں نے 1962 کی جنگ میں اپنی عظیم قربانیاں دیں۔ ریزانگ لا کی لڑائی کو دنیا کے دس عظیم چیلنجنگ فوجی تنازعات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ریزنگ لا کی تاریخی جنگ 18000 فٹ کی بلندی پر ایسے انتہائی نامساعد حالات میں لڑی گئی جس کا تصور کرنا مشکل ہے ۔ میجر شیطان سنگھ اور اس کے ساتھی سپاہی ‘آخری گولی اور آخری سانس’ تک لڑے اور بہادری اور قربانی کا ایک نیا باب لکھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ یادگار ریزنگ لا میں فوج کے عزم اور حوصلے کی ایک مثال ہے جو نہ صرف تاریخ کے اوراق میں امر ہے بلکہ ہمارے دلوں میں بھی دھڑکتی ہے ۔ریزنگ لا پہنچنے پر وزیر دفاع نے 1962 کی جنگ میں چینی فوج سے لڑنے والے بریگیڈیئر (رٹائرڈ) آر وی جتار کا بھی شکریہ ادا کیا اور وہ خود انہیں وہیل چیئر پر بٹھا کر یادگار پر لے گئے ۔مسٹر سنگھ نے کہا‘‘میں خوش قسمت ہوں کہ بریگیڈیئر (رٹائرڈ) آر۔ وی جتار سے ملنے کا موقع ملا۔ وہ اس وقت کمپنی کمانڈر تھے ۔ میں ان کے لیے احترام کے جذبات سے مغلوب ہوں اور میں ان کے حوصلہ کو سلام پیش کرتا ہوں۔ ایشورانہیں صحت مند رکھے اور لمبی عمر دے ۔”یواین آئی